Live Updates

کچے میں ڈاکو اور کراچی میں واٹر ہائیڈرنٹس برداشت نہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا دو ٹوک موقف

ہم مافیاز کو عوام کا حق کھانے کی اجازت نہیں دیں گے، ڈاکوئوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی لیکن ہتھیار ڈالنے والوں کو موقع دیا جائیگا، پانی عوام کا حق ہے، اس کا ہرصورت میں تحفظ کیا جائیگا، سید مراد علی شاہ

منگل 23 ستمبر 2025 21:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوں اور کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ ہم مافیاز کو عوام کا حق کھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی عوام کا حق ہے اور ہر صورت میں اس کا تحفظ کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے منگل کو وزیر اعلی ہائوس میں کچے کے علاقوں میں سیکیورٹی آپریشنز اور کراچی میں پانی کی فراہمی کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزرا، کور کمانڈر کراچی، چیف سیکریٹری اور دیگر اعلی سول و عسکری حکام شریک تھے۔وزیر اعلی نے کچے کے علاقے میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور ڈاکوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کو مزید تیز کرنے کے فیصلے کیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جبکہ ہتھیار ڈالنے والوں کو قانونی راستہ دیا جائے گا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ کچے کے علاقے کو ضرورت پڑنے پر سخت کارروائی کے ذریعے پرامن بنایا جائے، لیکن جو لوگ ہتھیار ڈال کر اصلاح چاہیں گے انہیں موقع دیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2024 سے کچے میں ٹیکنالوجی پر مبنی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جن کے دوران 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے گئے۔ جنوری 2024 سے اب تک 159 ڈاکو مارے گئے، 823 گرفتار ہوئے اور آٹھ انتہائی مطلوب مجرموں کو ہلاک کیا گیا۔ ان کارروائیوں کے دوران مختلف نوعیت کے 962 ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔اجلاس میں کچے کے لیے طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات ہوئی جن میں سڑکوں، اسکولوں، اسپتالوں، ڈسپنسریوں، ٹرانسپورٹ سہولیات اور حالیہ سیلاب کے بعد شروع ہونے والے گوٹکی کندھ کوٹ پل منصوبے کا ذکر شامل تھا۔

کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور ٹینکر مافیا کے خلاف اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 243 غیر قانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے، 212 ایف آئی آر درج ہوئیں اور 103 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ پانی کے ٹینکرز کو شفافیت کے لیے کیو آر کوڈز کے ذریعے رجسٹر کیا گیا ہے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں واٹر بورڈ کو 6 کروڑ روپے اضافی آمدنی حاصل ہوئی۔وزیر اعلی نے غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف سخت زیرو ٹالرنس پالیسی کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی کے عوام کا استحصال کرنے کے لیے مافیاز کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ پانی عوام کا حق ہے اور ہر صورت میں اس کا تحفظ کیا جائے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات