سلووینیا کا اسرائیلی وزیراعظم پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

جمعہ 26 ستمبر 2025 10:50

لیوبلیانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) یورپی ملک سلووینیا کی حکومت نے غزہ میں جنگ اور فلسطینی علاقوں کے لئے پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر سفری پابندی کا اعلان کردیا۔ العربیہ اردو کے مطابق سلووینیا کی حکومت نے گزشتہ روز سرکاری بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو مسترد کرنے کے سلووینیا کے مضبوط موقف کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

سلووینیا نے زور دے کر کہا کہ نئی پابندی یورپی یونین کی اسرائیلی حکومت کے ارکان کے خلاف سخت پالیسی کا حصہ ہے۔یہ یورپی یونین کی سطح پر ایک غیر معمولی اقدام ہے۔ یہ اقدام غزہ میں جنگ اور فلسطینی علاقوں میں اس کی پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف حالیہ مہینوں میں سلووینیا کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ جولائی میں سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کی2 اہم شخصیات، قومی سلامتی کے وزیر بن گویر اور وزیر خزانہ بیزالل سموٹریچ پر ان کی تقاریر کی وجہ سے سفری پابندیاں عائد کی تھیں اور ان کی تقاریر کو اشتعال انگیزی اور نسل پرستی پر مبنی قرار دیا گیا ۔ اگست میں سلووینیا نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی کا اعلان بھی کیا تھا جس کے بعد مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تعمیر کی گئی بستیوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اسرائیل نے سلووینیا کے اقدامات پر تنقید کی ہے اور انہیں متعصبانہ قرار دیا ہےتاہم سلووینیا حکومت نے مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے فیصلے خودمختار ہیں اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق ہیں۔