
اقوام متحدہ کی طرف سے مختلف پابندیاں دوبارہ عائد، ایران نے سخت ردعمل کی وارننگ دے دی
اتوار 28 ستمبر 2025 12:30

(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 2006 سے 2010 کے دوران لگائی گئی پابندیاں ہفتے کو رات 8 بجے (ای ڈی ٹی) دوبارہ نافذ العمل ہو گئیں۔
معاہدے کی پابندی میں تاخیر کی کوششیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ناکام رہیں۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے پابندیوں کی بحالی کے بعد ایک مشترکہ بیان میں ایران اور تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ ان قراردادوں کی مکمل پابندی کریں۔ایران نے سخت ردعمل کی وارننگ دی ہے۔ تاہم ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا ہے کہ ایران غیر پھیلاؤ معاہدے سے باہر جانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ ایران نے برطانیہ، فرانس، اور جرمنی سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پابندیوں کی بحالی کو غیر قانونی قرار دیا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس کو اس فیصلے کو تسلیم نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ویب سائٹ کو پابندیوں کی بحالی کے مطابق اپڈیٹ کر دیا گیا ہے۔یورپی ممالک نے پابندیاں عائد کرنے میں چھ ماہ کی مہلت دینے کی پیشکش کی تھی تاکہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر طویل مدتی مذاکرات کی جا سکیں، بشرطیکہ ایران ایٹمی معائنہ کاروں کی مکمل رسائی دے اور اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے سے متعلق خدشات دور کرے۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے، "ہم سفارتی راستے اور مذاکرات جاری رکھیں گے۔ اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنا سفارت کاری کا اختتام نہیں ہے۔ ہم ایران سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات سے باز رہے اور معاہدے کی پابندی کرے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیران اور وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ سفارت کاری ابھی بھی ایران کے لیے ایک متبادل ہے اور ایک معاہدہ ایران کے عوام اور دنیا کے لیے بہترین حل ہے، بشرطیکہ ایران براہ راست اور نیک نیتی سے بات چیت کرے۔اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت ایران پر دوبارہ ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی، یورینیم کی افزودگی اور اس کے متعلقہ تمام سرگرمیوں پر پابندی، بیلسٹک میزائل کی تیاری اور تجربات پر پابندی، اور متعدد ایرانی افراد اور اداروں پر سفری پابندیاں اور مالی اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔تمام ممالک کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ایران سے ممنوع اشیاء ضبط کر کے تلف کر دیں، اور ایران کو دیگر ممالک میں یورینیم کی کان کنی، پیداوار یا جوہری مواد کی ٹیکنالوجی کے استعمال میں کسی تجارتی دلچسپی سے محروم رکھا جائے گا۔واضح رہے ایرانی معیشت پہلے ہی 2018 میں امریکی پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہو چکی ہے جب ٹرمپ نے معاہدہ ترک کر دیا تھا۔ ایرانی کرنسی ریال ایک نیا تاریخی کم ترین ریکارڈ قائم کر گئی ہے، ہفتے کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں ریال کی قدر 1,123,000 ریال ہو گئی، جو جمعے کو 1,085,000 تھی۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
اقوام متحدہ کی طرف سے مختلف پابندیاں دوبارہ عائد، ایران نے سخت ردعمل کی وارننگ دے دی
-
اماراتی عدالت کا بنا اجازت کے گاڑی چلانے والے غیر ملکی کو ملک بدر کرنے کا حکم
-
غزہ میں جنگ بندی اوریرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ جلد طے پانے والا ہے‘ٹرمپ کا دعوی
-
اقوامِ متحدہ کی 80 سالہ تاریخ میں پہلی خاتون سربراہ کے تقرر کے مطالبات میں اضافہ
-
ٹرمپ کی پوتی کائی ٹرمپ نے وائٹ ہائوس سے ملبوسات کا برانڈ متعارف کروا دیا
-
سلامتی کونسل نے ایران پرجوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین اورروس کی قرارداد مسترد کردی، پاکستان کا اظہارافسوس
-
خالصتان ریفرنڈم کا اعلان، سکھ رہنمائوں نے بھارت کو للکاردیا
-
سلامتی کونسل میں ایران پرپابندیاں دوبارہ لاگو ، چین اورروس کی قرارداد ناکام
-
عقیدتِ رسول جرم بن گیا، آئی لو محمد ﷺ کہنے پر مسلمانوں پر پولیس کا تشدد
-
نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہراحتجاج
-
غزہ میں موبائل فونزکنٹرول کرکے یرغمالیوں کو میرا پیغام سنوایا گیا، نیتن یاہو کا دعوی
-
گرفتاری سے بچنے کیلئے نیتن یاہو طویل فضائی سفرکرنے پرمجبور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.