غزہ کے ہسپتال میں انکیو یٹرز میں رکھے گئے 25 نومولود بچوں کو اسرائیلی گولہ باری سے خطرات لاحق ، جلد نکالنا ہوگا ، یونیسیف

منگل 30 ستمبر 2025 10:30

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے کہا ہے کہ غزہ کے ایک ہسپتال میں انکیو یٹرز میں رکھے گئے 25 نومولود بچوں کو اسرائیلی گولہ باری اور جارحانہ جنگی کارروائیوں سے شدید خطرات لاحق ہیں اور ان کی جان بچانے کے لئے ان کو جلد غزہ سے نکالنا ہو گا۔ ۔ العربیہ اردو کے مطابق غزہ شہر میں اسرائیل نے بمباری اور جارحانہ جنگی کاوروائیوں کو تیز کر رکھا ہے۔

ہسپتال اور گھر سب بمباری کی زد میں ہیں۔ صحت کے شعبے سے وابستہ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ الہیلو ہسپتال بھی مسلسل خطرے میں ہے کیونکہ اس کے اردگرد اسرائیلی ٹینک موجود ہیں جو مسلسل گولہ باری کر رہے ہیں۔ اس ہسپتال میں 12 نومولود بچے انکیوبیٹرز میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کی بنائی گئی ایک وڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہسپتال کے کمروں اور حتی کہ بیڈز پر بھی ملبہ گرا ہوا نظر آتا ہے۔

یونیسیف کی ترجمان نے کہا ہے کہ ان بچوںکو فوری طور پر یہاں سے نکالنے کی ضرورت ہے کیونکہ غزہ ایک بار پھر جنگ کا میدان بن چکا ہے یہاں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان نومولود بچوں کو منتقل کرتے ہوئے مسلسل آکسیجن فراہم کرنے والی ڈرپس کی ضرورت ہوگی نیز انہیں بمباری سے آلودہ ماحول سے بچا کر نکال کر لے جانا ہوگا تاکہ وہ کسی انفیکشن کا شکار نہ ہوجائیں۔

دوسری جانب ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اگر غزہ سے ان بچوں کو نکال لیا گیا تو آگے انہیں کون سے ہسپتال منتقل کیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے دوران 66 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ سینکڑوں فلسطینی بھوک سے مرچکے ہیں تاہم اسرائیلی بمباری اور ٹینکوں کی گولہ باری میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔