ٹونی بلیئر غزہ منصوبے کا حصہ بننے کے بجائے مقدمے کا سامنا کریں، آسٹریلوی سینیٹر

منگل 30 ستمبر 2025 23:30

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2025ء)آسٹریلوی سینیٹر کا کہنا ہے کہ سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کو غزہ منصوبے کا حصہ بننے کے بجائے مقدمے کا سامنا کرنا چاہیے۔قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے آسٹریلوی سینیٹر ڈیوڈ شو بریج نے ان لوگوں میں شامل ہوکر حیرت کا اظہار کیا ہے، جو اس بات پر تنقید کر رہے ہیں کہ برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر کو ٹرمپ کے اس منصوبے میں کردار دیا جا رہا ہے جس کا مقصد اسرائیل کی غزہ پر جنگ ختم کرنا ہے۔

ٹرمپ نے بلیئر کو ’امن بورڈ‘ کے رکن کے طور پر نامزد کیا ہے، جو جنگ کے بعد غزہ کے نظم و نسق کی نگرانی کرے گا۔شو بریج نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ٹونی بلیئر کا مشرقِ وسطیٰ میں واحد کردار ملزم کے طور پر ہونا چاہیے، اس غیر قانونی اور تباہ کن عراق جنگ کو شروع کرنے پر جس نے لاکھوں زندگیاں برباد کر دیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے حقِ رہائش، بالاکرشنن راج گوپال نے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے کی بدترین تفصیلات میں سے ایک عبوری اتھارٹی ہے، جس کی قیادت جنگی مجرم ٹونی بلیئر کریں گے۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیرمی کوربن نے کہا کہ غزہ کا تو ذکر ہی چھوڑیں، بلیئر کو مشرقِ وسطیٰ کے قریب بھی نہیں ہونا چاہیے۔کوربن نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ٹونی بلیئر کے تباہ کن فیصلے، یعنی عراق پر حملے، نے ہزاروں زندگیاں چھین لی تھیں۔