ازبکستان کی پارلیمانی وفد کا لاہور قلعہ کا دورہ

صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے خیرمقدم کیا

بدھ 1 اکتوبر 2025 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء)ازبکستان کی پارلیمنٹ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے اسپیکر قانون ساز اسمبلی اولی مجلس، نورالدین اسمائیلوف کی قیادت میں تاریخی لاہور قلعہ (شاہی قلعہ) کا دورہ کیا جبکہ وفد کا پرتپاک خیرمقدم صوبہ پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کیا۔دورے کے دوران صوبائی وزیر نے معزز مہمانوں کو لاہور قلعہ کی تاریخی و ثقافتی اہمیت سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور قلعہ یونیسکو کے عالمی ورثہ میں شامل ہے، جو مغلیہ دور کے عظیم فن تعمیر، فنی ورثے اور برصغیر کی تہذیبی تاریخ کی زندہ علامت ہے۔رمیش سنگھ اروڑہ نے پنجاب حکومت کے مذہبی سیاحت کے فروغ اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان خصوصاً پنجاب، اسلامی، سکھ، بدھ مت اور ہندو مت کے اہم تاریخی و مذہبی مقامات کا حامل ہے، جو دنیا بھر کے سیاحوں کو تاریخ، روحانیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبے کے ساتھ اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی و ثقافتی سیاحت نہ صرف عوامی روابط کو مستحکم کرتی ہے بلکہ خطے کے ممالک کے درمیان باہمی اعتماد، امن اور دوستی کو بھی فروغ دیتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے دورے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ثقافتی تعاون کو مزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کریں گے، ساتھ ہی ساتھ آفات سے نمٹنے، تجارت اور تعلیم جیسے دیگر شعبوں میں بھی تعلقات کو فروغ دیں گے۔

ازبک پارلیمانی وفد کے اراکین نے پنجاب حکومت کی جانب سے دی گئی گرمجوشانہ میزبانی پر گہری مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لاہور قلعہ کے شاندار ورثے کو سراہا اور پاکستان کی جانب سے تاریخی یادگاروں کے تحفظ کے اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ معزز مہمانوں نے رمیش سنگھ اروڑہ کا تفصیلی بریفنگ دینے پر شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور سیاحتی تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ تاریخی و ثقافتی جڑوں کی بنیاد پر خطے میں مذہبی سیاحت اور ورثے کے تحفظ کے لیے تعاون کو مزید بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔