وزیراعلیٰ سندھ سے ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مس بولورما امگابزار کی ملاقات

جمعرات 2 اکتوبر 2025 22:14

وزیراعلیٰ سندھ سے ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مس بولورما امگابزار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی سے ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مس بولورما امگابزار نے جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔اجلاس میں لیڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ اسپیشلسٹ مسٹر بیکلے نیگیوو، پریکٹس منیجر مسٹر مائیکل ہینے اور دیگر شریک ہوئے ۔وزیراعلی سندھ کے ساتھ صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی جام خان شورو، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سی ای او پیپلز ہائوسنگ پراجیکٹ خالد شیخ اور دیگر شریک ہوئے ۔

اجلاس میں سندھ ٹرانسفارمیشنل ایکسلیریٹڈ رورل واٹر سپلائی، سینیٹیشن اینڈ ہائیجین سروسز (STARS- WASH) پراجیکٹ پر بات چیت ہوئی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس اہم پراجیکٹ کا مقصد صوبے میں پانی کے مسائل کو حل کرنا اورافزائش میں رکاوٹ کے مسئلے پر قابو پانا ہے۔ورلڈ بینک کے وفد نے اپنے مشن اور اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مشاورت کے بعد وزیر اعلی سندھ کو اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔

مس بولور ماامگابزارنے کہا کہ واش پروگرام کا مقصد اسٹنٹنگ کے مسئلے پر قابو پانا اور پائیدار تبدیلی کے ساتھ سروس ڈیلیوری ماڈل فراہم کرنا ہے۔سندھ میں 90 فیصد سے زیادہ دیہی گھرانے پینے کے لئے آلودہ پانی استعمال کرتے ہیں۔واش کی پچھلی اسکیمیں مکمل ہونے کے بعد مقامی حکومتوں یا کمیونٹیز کے حوالے کردی گئی تھیں۔کمیوٹی کو حوالے کیے گئے واش پراجیکٹ صحیح طریقے سے نہیں چلائے گئے ۔

اسٹار واش پروگرام ایک بہترین اور جامع ڈیلیوری سسٹم کے مطابق کام کرتی ہے۔انہوںنے کہا کہ اسٹار واش منصوبہ کی پائیداری کے لیے کام اور مینٹیننس کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کرتی ہے۔اسٹارس واش فیز ون میں 20 لاکھ افراد جبکہ فیز 2 میں دیگر رہ جانے والے افراد مستفید ہوں گے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ پیپلز ہاسنگ فانڈیشن (SPHF) کے واش پروگرام کے ساتھ انضمام سے صاف پانی اور صفائی کی مربوط ترسیل ممکن ہوپائے گی؛۔

منصوبے کو دیہات کی آبادی کے مطابق ترتیب دیاگیا ہے۔بڑے دیہاتوں یعنی 300 سے زائد پر مشتمل گھروں کو پائپ واٹر نیٹ ورک، اوور ہیڈ ٹینک ، ڈی سینٹرائزڈ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اوراو اینڈ ایم کی سہولت پیشہ ورانہ یوٹیلیٹی کمپنیوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت فراہم کی جائیں گی؛۔چھوٹے دیہاتوں یعنی 150 گھرانوں پر مشتمل دیہاتوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہینڈ پمپس یا نلوں کو استعمال میں لایا جائے گا؛ چھوٹے دیہاتوں کو معمولی تکنیکی مدد کے ساتھ O&M کی سہولت بھی میسر کی ہوگی؛۔

سندھ رورل واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن ایکٹ کے ذریعے مانیٹرنگ اور مالی ضابطگیوں کی صف بندی کی جائے گی۔پانی کی فراہمی، صفائی، صحت اور غذائیت کے نظام کو باہم مربوط کرکے اس کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔وزیراعلی سندھ اور ورلڈ بینک نے 2025 میں آئندہ کے مشن مذاکرات پر اتفاق کا اظہارکیا گیا ۔