سائوتھ زون یونیورسٹی کنسورشیم کا قیام تعلیمی نظام میں مثبت و انقلابی اقدام ،جامعات کے مابین ربط و تعاون کو فروغ دیگا ، مینا خان آفریدی

جمعہ 3 اکتوبر 2025 15:16

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ سائوتھ زون یونیورسٹی کنسورشیم کا قیام تعلیمی نظام میں ایک مثبت اور انقلابی اقدام ہے جو نہ صرف جامعات کے مابین ربط و تعاون کو فروغ دے گا بلکہ علاقائی طلبہ اور محققین کے لئے نئے مواقع اور وسائل فراہم کرے گا۔ وہ گزشتہ روز کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر کی میزبانی میں منعقدہ ساتھ زون یونیورسٹی کنسورشیم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

صوبائی وزیر نے ساتھ زون یونیورسٹی کنسورشیم کو تاریخی اقدام قرار دیا۔ پشاور میں منعقدہ اس اجلاس میں جنوبی اضلاع میں قائم آٹھ سرکاری جامعات اور نجی اعلی تعلیمی اداروں کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، فاٹا یونیورسٹی درہ آدم خیل، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک، بنوں یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف لکی مروت، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان، کلام بی بی انٹرنیشنل ویمن انسٹیٹیوٹ بنوں اور پیر روخان انسٹیٹیوٹ آف پروگریسو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز میران شاہ کے وائس چانسلرز اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کا مقصد علاقائی جامعات کے مابین تعلیمی و تحقیقی تعاون، پالیسی سازی میں ہم آہنگی، اور وسائل کے باہمی اشتراک کو فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلرز کا کہنا تھا کہ یہ کنسورشیم نہ صرف جامعات کے درمیان تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دے گا بلکہ طلبہ اور فیکلٹی کے لیے مشترکہ مواقع بھی فراہم کرے گا۔ اس کے ذریعے ہم خطے میں معیاری تعلیم کے فروغ اور علمی تحقیق میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔ اجلاس کے اختتام پر تمام شریک وائس چانسلرز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جنوبی زون کی جامعات باہمی تعاون کے تحت مستقبل میں بھی تعلیمی ترقی کی نئی راہیں ہموار کریں گی تاکہ خطے کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم اور تحقیق کے یکساں مواقع میسر آ سکیں۔