اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اکتوبر 2025ء) جمعے کے روز سارہ ملالی کو کینٹربری کی نئی آرچ بشپ نامزد کر دیا گیا، جس سے وہ چرچ آف انگلینڈ کی پہلی خاتون سربراہ بن گئی ہیں۔
انگلینڈ کی سابق چیف نرسنگ آفیسر سارہ ملالی کی آئندہ چند ماہ میں ایک قانونی تقریب کے ذریعے چرچ آف انگلینڈ کی اعلیٰ ترین بشپ کے طور پر تصدیق کر دی جائے گی۔
اپنی تقرری کی تصدیق کے بعد اپنے پہلے بیان میں ملالی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک ''بڑی ذمہ داری‘‘ ہے، تاہم وہ ''خدا پر اعتماد اور سکون‘‘ محسوس کرتی ہیں کہ وہ انہیں یہ بوجھ اٹھانے کی طاقت دے گا۔
ملالی جنوری میں کینٹربری کیتھیڈرل میں ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر کینٹربری کی آرچ بشپ بن جائیں گی۔
(جاری ہے)
اینگلیکن چرچ کی روحانی رہنما
ملالی نے جسٹن ویلبی کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے، جنہوں نے نومبر 2024 میں استعفیٰ دے دیا اور جنوری 2025 میں جنسی زیادتی کے ایک اسکینڈل کو غلط انداز میں سنبھالنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
ملالی دنیا بھر کے 8 کروڑ 50 لاکھ اینگلیکن مسیحیوں کی رسمی سربراہ بن جائیں گی، تاہم جیفکان، جو افریقہ اور ایشیا میں قدامت پسند اینگلیکن کلیساؤں کا اتحاد ہے، نے ان کی تقرری پر تنقید کی ہے۔
جیفکان نے کہا کہ ان کی تقرری سے ظاہر ہوتا ہے کہ چرچ کی انگلش شاخ نے ''رہنمائی کی اپنی اتھارٹی چھوڑ دی ہے۔‘‘
اگرچہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ ہیں، لیکن آرچ بشپ آف کینٹربری سب سے سینئر بشپ ہوتے ہیں اور چرچ کے روحانی رہنما مانے جاتے ہیں۔
اصلاحات کے بعد کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ ممکن ہوا
ملالی 2002 میں پادری مقرر ہوئی تھیں اور 2015 میں چرچ آف انگلینڈ میں بشپ کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خواتین میں شامل ہوئیں۔
وہ 2018 سے لندن کی بشپ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں اور انہیں ایک ترقی پسند شخصیت سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے سول پارٹنرشپ اور شادی میں ہم جنس جوڑوں کے لیے برکت کی اجازت جیسے معاملات کی حمایت کی۔
گیارہ سال قبل اصلاحات متعارف کرائی گئی تھیں جن سے کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ سنبھالنا ممکن ہوا تھا، جس کا مطلب ہے کہ ملالی قانوناﹰ کینٹربری کی 106ویں آرچ بشپ بن سکتی ہیں۔
اپنے پہلے بیان میں انہوں نے کہا، ''میں بہت سادگی سے یہ چاہتی ہوں کہ چرچ اپنے اعتماد میں اضافہ کرتا رہے۔‘‘
’’میں ایمان کے اس سفر کو ان لاکھوں لوگوں کے ساتھ بانٹنے کی منتظر ہوں جو خدا اور اپنی برادریوں کی خدمت کر رہے ہیں، چاہے وہ برطانیہ میں رہتے ہوں یا عالمی اینگلیکن کمیونٹی میں۔
‘‘کنگ چارلس نے باضابطہ منظوری دے دی
روایتی طریقے کے مطابق وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے کنگ چارلس کی باضابطہ منظوری کے بعد ملالی کی تقرری کا اعلان کیا۔
بادشاہ کی حیثیت سے چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر ہیں۔ یہ کردار 16ویں صدی میں اس وقت قائم ہوا تھا، جب کنگ ہنری ہشتم نے کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
اسٹارمر نے اپنے بیان میں کہا، ''آرچ بشپ آف کینٹربری ہماری قومی زندگی میں ایک کلیدی کردار ادا کریں گی۔ میں ان کی کامیابی کی دعا کرتا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔‘‘
ادارت: مقبول ملک