جشنِ بہاراں کے دوران محفوظ بسنت منانے کیلئے قانون میں مجوزہ ترامیم پر تفصیلی غور

قانون کی خلاف ورزی پر رجسٹریشن منسوخی کیساتھ طویل قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہوگی، کھلے عام بسنت منانے اور تندی، دھاتی ڈور، مانجھا لگی ڈور کے استعمال کی کسی صورت اجازت نہیں ہوگی۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 8 اکتوبر 2025 22:43

جشنِ بہاراں کے دوران محفوظ بسنت منانے کیلئے قانون میں مجوزہ ترامیم ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 08 اکتوبر 2025ء ) ثقافتی فیسٹیول بسنت کے شوقین افراد کیلئے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر محفوظ بسنت کے انعقاد کے امکانات جاننے کیلئے محکمہ داخلہ میں مشاورتی اجلاس ہوا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مشاورتی اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی نجم الثاقب، کمشنر لاہور مریم خان، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ عاصمہ اعجاز چیمہ، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر محمد وسیم، جنرل مینیجر آپریشنز لیسکو اعجاز احمد، ایس ایس پی سکیورٹی عبدالوھاب، ڈائریکٹر لاء نعیم خان، ممبر سول سوسائٹی وقار احمد، سینئر صحافی واصف ناگی، میڈیا پرسن ذیشان حسین، ڈپٹی سیکرٹری جوڈیشل فزا ارشد، اسسٹنٹ کمشنر سٹی لاہور بابر علی، لیگل ایڈوائزر والڈ سٹی سعود نصر اللہ اور صدر آل پاکستان پتنگ باز ایسوسی ایشن شکیل شیخ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران پنجاب میں محفوظ بسنت کی مشروط اور محدود اجازت کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا۔ ابتدائی کلمات میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے واضح کیا کہ انسانی جانوں کا تحفظ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اور انسانی جانوں کیلئے خطرہ بننے والی پتنگ بازی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے بتایا کہ بسنت یا پتنگ بازی کی اجازت صرف اور صرف حفاظت انتظامات یقینی بنائے جانے پر دی جا سکتی ہے۔

اجلاس کے دوران اگلے سال جشنِ بہاراں میں مخصوص دنوں کیلئے بعض علاقوں میں محفوظ بسنت کے امکانات زیر بحث آئے۔ مشاورتی اجلاس میں پتنگ بازی پر ممانعت کے قانون میں مجوزہ ترامیم پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ اس دوران تجویز پیش کی گئی کہ جشنِ بہاراں کے دوران ثقافتی سرگرمی کے طور پر صرف محفوظ انداز میں بسنت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ محفوظ بسنت منانے کیلئے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے این او سی لیا جائے گا۔

جس چھت یا احاطے کیلئے این او سی لیا جائے اسکے مالک کو تمام حفاظتی اقدامات کا بیان حلفی دینا ہو گا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ نائلون، تندی، دھاتی ڈور، مانجھا لگی ڈور کے استعمال کی کسی صورت اجازت نہیں ہوگی۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ پتنگ ساز، پتنگ فروش اور سپلائر کیلئے ڈپٹی کمشنر سے رجسٹریشن لازمی ہوگی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پتنگ بازی پر ممانعت کے قانون کی خلاف ورزی پر رجسٹریشن منسوخی کیساتھ قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

بغیر اجازت پتنگ بازی کرنے والے افراد اور فروخت یا سپلائی کرنے والے بھاری جرمانے اور طویل قید کی سزا کاٹیں گے۔ سول سوسائٹی نمائندگان کا اس موقع پر موقف تھا کہ محفوظ بسنت فیسٹیول کی بحالی روزگار اور سیاحت کے مواقع فراہم کرے گی۔ اجلاس کے تمام شرکاء نے اتفاق کیا کہ بسنت کی کھلے عام اجازت نہیں دی جاسکی بلکہ صرف کنٹرولڈ ماحول میں محفوظ بسنت کی مشروط اجازت دی جاسکتی ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے والڈ سٹی اتھارٹی کو محفوظ بسنت بارے عوامی رائے جاننے کیلئے سروے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری داخلہ کی ہدایت پر لیسکو نے ماضی میں خطرناک پتنگ بازی سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات پیش کیں۔