حکومت پنجاب اور نجی سیکٹر میں گندم کی فصل 3500 روپے فی من خریدنے کا معاہدہ ہوگیا

پنجاب میں گندم کی کمی نہیں وافر ذخائر موجود ہیں، کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے اربوں کے زرعی مداخل فراہم کئے گئے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 8 اکتوبر 2025 22:37

حکومت پنجاب اور نجی سیکٹر میں گندم کی فصل 3500 روپے فی من خریدنے کا معاہدہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء) حکومت پنجاب اور پرائیویٹ سیکٹر میں کاشتکاروں سے گندم کی فصل 3500 روپے فی من خریدنے کے لئے معاہدہ طے پاگیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت گندم سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں گندم کی کاشت کے حوالے سے محکمہ زراعت نے تفصیلی بریفنگ دی۔ آئندہ سال گندم کی خریداری کا جامع پلان تیار کیا ہے۔

پنجاب میں گندم کی کمی نہیں،وافر ذخائر موجود ہیں۔ وزیراعلی مریم نوازنے کہا کہ کاشتکار ہمارے بھائی ہیں،ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار گندم کے کاشتکاروں کو ایک ہزار مفت ٹریکٹر دئیے۔ گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے اربوں کے زرعی مداخل فراہم کئے گئے۔ پنجاب میں ہر قسم کی کھاد کنٹرول ریٹ پر وافر موجود ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ثقافتی فیسٹیول بسنت کے شوقین افراد کیلئے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر محفوظ بسنت کے انعقاد کے امکانات جاننے کیلئے محکمہ داخلہ میں مشاورتی اجلاس ہوا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران پنجاب میں محفوظ بسنت کی مشروط اور محدود اجازت کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا۔

ابتدائی کلمات میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے واضح کیا کہ انسانی جانوں کا تحفظ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اور انسانی جانوں کیلئے خطرہ بننے والی پتنگ بازی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے بتایا کہ بسنت یا پتنگ بازی کی اجازت صرف اور صرف حفاظت انتظامات یقینی بنائے جانے پر دی جا سکتی ہے۔ اجلاس کے دوران اگلے سال جشنِ بہاراں میں مخصوص دنوں کیلئے بعض علاقوں میں محفوظ بسنت کے امکانات زیر بحث آئے۔

مشاورتی اجلاس میں پتنگ بازی پر ممانعت کے قانون میں مجوزہ ترامیم پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ اس دوران تجویز پیش کی گئی کہ جشنِ بہاراں کے دوران ثقافتی سرگرمی کے طور پر صرف محفوظ انداز میں بسنت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ محفوظ بسنت منانے کیلئے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے این او سی لیا جائے گا۔ جس چھت یا احاطے کیلئے این او سی لیا جائے اسکے مالک کو تمام حفاظتی اقدامات کا بیان حلفی دینا ہو گا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ نائلون، تندی، دھاتی ڈور، مانجھا لگی ڈور کے استعمال کی کسی صورت اجازت نہیں ہوگی۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ پتنگ ساز، پتنگ فروش اور سپلائر کیلئے ڈپٹی کمشنر سے رجسٹریشن لازمی ہوگی۔