سپیس ایکس کا سٹارشپ کامیابی سے خلا میں روانہ، ناسا اور مریخ مشن کے لیے امیدیں وابستہ

منگل 14 اکتوبر 2025 08:50

ساوتھ پادرے آئی لینڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) امریکی نجی خلائی کمپنی سپیس ایکس نے دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور راکٹ "سٹارشپ "کوایک اور آزمائشی پرواز پر کامیابی سے خلا میں بھیج دیا۔اے ایف پی کے مطابق یہ تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کمپنی پر چاند اور مریخ مشن کی بروقت تکمیل کے حوالے سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔سٹارشپ نے مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر ٹیکساس میں اسپیس ایکس کے لانچ پیڈ سے پرواز بھری، جسے براہِ راست نشر کیا گیا۔

ابتدائی مراحل کامیابی سے مکمل کرتے ہوئے راکٹ کا بوسٹر حصہ خلیج میکسیکو میں طے شدہ مقام پر اترا، جبکہ خلائی جہاز نے خلا میں مختلف تکنیکی تجربات کا آغاز کر دیا۔ راکٹ کا انڈین اوشین (بحرِ ہند) میں لینڈنگ تقریباً ایک گھنٹے بعد متوقع ہے۔

(جاری ہے)

یہ سٹارشپ کی گیارہویں آزمائشی پرواز ہے۔ گزشتہ مشن، جو اگست میں ہوا تھا، کامیاب قرار دیا گیا تھا، تاہم اس سے پہلے متعدد تجربات میں دھماکے ہوئے تھے جنہوں نے منصوبے کی کامیابی کے حوالے سے خدشات پیدا کر دیے تھے۔

ناسا سپیس ایکس کے اسٹارشپ کو آرٹیمس پروگرام کے تحت چاند پر انسانوں کو واپس لے جانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ دوسری جانب چین بھی 2030 تک اپنا پہلا انسانی مشن چاند پر بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس سے خلائی دوڑ میں مسابقت مزید بڑھ گئی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں ناسا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے کہ وہ اپنی رفتار تیز کرے۔ سپیس ایکس کو ایک اربوں ڈالر کا معاہدہ دیا گیا ہے تاکہ وہ سٹارشپ کا چاند پر اترنے والا خصوصی ورژن تیار کرے۔تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ مجوزہ آرٹیمس III مشن جو 2027 میں متوقع ہے، وقت پر مکمل نہ ہو سکے۔ ناسا کی ایک سیفٹی ایڈوائزری کمیٹی نے بھی خبردار کیا ہے کہ یہ مشن "کئی سال تاخیر کا شکار" ہو سکتا ہے۔