Live Updates

پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخواہ کو نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کا حکم

گورنر نے حلف نہ لیا تو سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے؛ پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 14 اکتوبر 2025 16:40

پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخواہ کو نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ..
پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اکتوبر2025ء ) پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی کو نو منتخب وزیراعلیٰ سُہیل آفریدی سے حلف لینے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حلف سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ گورنر خیبر پختونخواہ فیصل کریم کنڈی کل شام 4 بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں لیکن اگر گورنر نے حلف نہ لیا تو سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی خینبرپختونخواہ کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے اسی دن حلف لیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کے لیے دائر تحریک انصاف کی درخواست پر چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے سماعت کی، صوبائی چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا، 90 نمائندوں کے ووٹ سے سُہیل آفریدی وزیراعلیٰ منتخب ہوئے جہاں تک استعفے کی بات ہے تو جب گورنر نے جب وزیراعلیٰ کا استعفیٰ وصول کرلیا تو وزیراعلیٰ مستعفی تصور ہو گا‘۔

(جاری ہے)

گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی کے وکیل نے کہا کہ ’گورنر کے لیے انتظار کریں کل تک وہ آ جائیں تو سب ہو جائے گا، نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری تک پرانا وزیراعلیٰ دفتر چلائے گا‘، اس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ’وہ تو تب ہو جب الیکشن نہیں ہوا ہو یہاں تو نئے وزیراعلیٰ کا الیکشن بھی ہوچکا ہے‘، وکیل نے کہا کہ ’کل گورنر آئیں گے تو ہو سکتا ہے وہ استعفیٰ منظور کریں اور حلف لیں، حکومت کے پاس جہاز بھی ہے، اگر جلدی ہے تو جہاز بھیجیں ورنہ وہ رات کو آ جائیں گے، اس وقت یہ کہنا کہ گورنر حلف نہیں لیں گے، قبل از وقت ہے‘۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ ’کیا کل یہ ممکن ہوگا کہ گورنر حلف لینے کا فیصلہ کریں نہ کہ استعفیٰ ہوا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ علی امین نے تو اسمبلی فلور پر مستعفی ہونے کی تصدیق کردی‘، وکیل نے جواب دیا کہ ’گورنر نہیں تھے تو ہم کوئی فیصلہ خود دیکھے بغیر نہیں کرسکتے‘، پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اپنایا کہ ’علی امین گنڈا پور نے ناصرف استعفیٰ دیا بلکہ انہوں نے نئے وزیراعلی کو ووٹ بھی دیا، یہ تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، گورنر کل کوئی اور راستہ اپنا کر معاملہ مؤخر کرسکتے ہیں‘، دلائل کے بعد چیف جسٹس نے فیصلہ محفوظ کیا جو بعد ازاں سُنا دیا گیا۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات