بصارت سے محروم افراد کو فعال طور پر سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے،صدرِ آصف علی زرداری کا سفید چھڑی کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

منگل 14 اکتوبر 2025 17:04

بصارت سے محروم افراد کو فعال طور پر سہولیات  فراہم کرنے کی ضرورت ہے،صدرِ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) صدرمملکت آصف علی زرداری نے بصارت سے محروم افرادحقوق کے تحفظ کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری اور پاکستان بھر کے تمام سرکاری اور نجی ادارے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بصارت سے محروم افراد کی قابل ذکر صلاحیتوں سے استفادہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدرِ مملکت نے ان خیالات کا اظہار سفید چھڑی کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔صدرِ مملکت نے بنیادی حقوق کے تحفظ، آزادی کو فروغ دینے، اور بصری چیلنجز کے ساتھ زندگی گزارنے والے ہر فرد کے موروثی وقار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سفید چھڑی محض نقل و حرکت کے ایک آلے سے کہیں بڑھ کر مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ہمت، اپنی صلاحیتوں پر اعتماد اور ایسی دنیا کو گھومنے پھرنے میں خود انحصاری کی ایک طاقتور علامت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سفید چھڑی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ واقعی ایک مہذب اور ترقی پسند معاشرے کی پیمائش اس کی بلند ترین عمارتوں یا مضبوط ترین معیشت سے نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانے کے اس عزم سے ہوتی ہے کہ ہر فرد، جسمانی صلاحیت سے قطع نظر اپنی برادری میں تحفظ کے ساتھ نقل و حرکت کی آزادی سے لطف اندوز ہو اور اسے زندگی کے تمام شعبوں میں مواقع تک مساوی رسائی حاصل ہو۔

صدرِ آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت پاکستان جامع معاشرے کی تشکیل کے لئے سٹریٹجک اقدامات پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ اس ضمن میں مختلف متعلقہ فریقوں کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کر رہی ہے۔ ہمارا جامع نقطہ نظر خصوصی افراد کے لیے زندگی کے متعدد پہلوئوں خاص طور پر بصارت سے محروم افراد پر توجہ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی مقامات پر جسمانی رسائی کو منظم طریقے سے بہتر کر رہے ہیں، خصوصی پروگراموں اور وسائل کے ذریعے تعلیمی مواقع کو بڑھا رہے ہیں، پبلک سیکٹر کے اقدامات اور نجی شعبے کی شراکت داری کے ذریعے روزگار کے امکانات کو بڑھانے سمیت ایسی سہولیات تیار کررہے ہیں جو متنوع ضروریات کو پورا کرسکیں۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ یہ کوششیں ہمارے پختہ یقین پر مبنی ہیں کہ ایک جامع ماحول اور حقیقی مساوی مواقع محض خواہش مند مقاصد نہیں بلکہ ایک منصفانہ اور ہم آہنگ معاشرے کی بنیادی بنیادیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم تمام شہریوں کو قومی زندگی میں مکمل طور پر حصہ لینے کے لیے بااختیار بناتے ہیں، تو ہم غیر استعمال شدہ صلاحیت کو مواقع فراہم کرتے اور اپنی قوم کے تانے بانے کو مضبوط بناتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ”معذور“ کی اصطلاح ایک شخص سے دوسرے شخص اور ایک عمر کے گروپ سے دوسرے میں بہت مختلف ہے، جو کچھ ہم اپنی نوعمری میں کرسکتے ہیں وہ شاید بعد کی زندگی میں ممکن نہ ہو، پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں داخل ہوتے ہی ہمارے جوانی کے سالوں کی طرح چلنے اور دوڑنے کا طریقہ بدل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معذوری انفرادی اور اجتماعی مقاصد کے حصول میں رکاوٹ نہیں بن سکتی اور نہ ہی ہونی چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بصارت سے محروم ہماری سفارتکار صائمہ سلیم ایک روشن مثال ہیں جنہوں نے اپنی ذہانت اور کارکردگی کے ذریعے ہم سب کا سر فخر سے بلند کیا اور دوسروں کے لیے حقیقی نمونہ بن گئیں۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ سفید چھڑی کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر میں شہریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان بھر کے تمام سرکاری اور نجی اداروں سے دلی اپیل کرتا ہوں کہ وہ بصارت سے محروم افراد کو فعال طور پر سہولیات فراہم کریں، ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بصارت سے محروم افراد کی قابل ذکر صلاحیتوں سے استفادہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا نقطہ نظر، مہارت اور شراکت ہماری اجتماعی ترقی کے لیے انمول اثاثہ ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ آئیے ہم پاکستان کے اس متنوع وژن کو اپنائیں جہاں جسمانی اور رویئے کی رکاوٹوں کو منظم طریقے سے ختم کیا جاتا ہے اور جہاں خوشحالی اور قومی ترقی کے سفر میں کوئی پیچھے نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں سفید چھڑی واقعتاً ایک پائیدار علامت کے طور پر کھڑی ہو جو محدودیت کی نہیں بلکہ سب کے لیے اعتماد، مساوات اور وقار کی علامت ہو۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ شمولیت اور قومی فخر کے اس جذبے میں امید اور عزم کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری قوم کی طاقت ہمارے اتحاد اور ہر شہری کی ترقی کے لیے ہمارے عزم میں مضمر ہے۔\932