افغانستان کا نیا حملہ؛ پاکستان کی جوابی کارروائی میں 20 ہلاک، چمن دوستی گیٹ افغان سائیڈ سے تباہ

دہشت گرد دیہات اور معصوم لوگوں کو بطور ڈھال استعمال کر رہے ہیں، فورسز نے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا کر حالات پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے؛ سکیورٹی ذرائع

Sajid Ali ساجد علی بدھ 15 اکتوبر 2025 12:34

افغانستان کا نیا حملہ؛ پاکستان کی جوابی کارروائی میں 20 ہلاک، چمن دوستی ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2025ء ) پاک فوج نے سپن بولدک چمن میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملوں کو ناکام بنادیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے 3 مقامات پر حملہ کیا گیا، پاک فوج کی جوابی کارروائی نے افغان طالبان کو پسپا ہونے پر مجبور کیا، کارروائی کے دوران 15 سے 20 افغان طالبان کو ہلاک کر دیا گیا، افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشت گرد دیہات اور معصوم لوگوں کو بطور ڈھال استعمال کر رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے پاک افغان دوستی گیٹ کو اپنی طرف سے اُڑا دیا، گیٹ کو تباہ کرنا ثابت کرتا ہے افغان طالبان تجارت اور مقامی آمددورفت کے حامی نہیں، چمن میں جاری کشیدگی کے باعث آج تمام تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے اور پولیو مہم کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا، سکیورٹی فورسز نے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا کر حالات پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ پاک فوج نے کرم سیکٹر پر بھی افغان طالبان کی ایک اور حملے کی کوشش کو ناکام بنایا، اس کارروائی میں افغان طالبان کی 8 پوسٹیں اور 6 ٹینک تباہ کیے گئے، متعدد دہشتگرد ہلاک ہوئے اور امریکی ساخت کا اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا، علاوہ ازیں افغان فورسز کی جانب سے چمن میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 4 شہری زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ویش منڈی اور سپین بولدک میں افغان طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں 2 دہشتگرد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے، جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ فی الحال رک گیا اور علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، پاک فوج کی مؤثر کارروائیوں نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے متعلقہ ادارے متحرک ہیں۔