فیصل آباد،روغندار اجناس کے کاشتکاروں کو زرعی تحقیقی اداروں، مستند کمپنیوں کامعیار ی بیج کاشت کرنے کی ہدایت

بدھ 15 اکتوبر 2025 15:37

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) آئل سیڈز ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے روغندار اجناس توریا،رایا،سرسوں،تارا میرا کے کاشتکاروں کو زرعی تحقیقی اداروں اور مستند سیڈ کمپنیوں کے معیار ی بیج کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ تیلدار اجناس کا بیج شعبہ روغندار اجناس پنجاب سیڈ کارپوریشن، نیشنل ایگری کلچر ریسرچ کونسل اسلام آباد،روغندار اجناس ریسرچ سٹیشن خان پور، ریجنل زرعی تحقیقاتی ادارہ بہاولپور،بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال، آری فیصل آباد اور مستند پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے جن کی کاشت سے شاندار پیداوار کا حصول ممکن بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ رقبےپر کینولا یعنی میٹھی سرسوں کاشت کرنی چاہیے تاہم اگر الگ رقبہ دستیاب نہ ہو تو ستمبر کاشتہ چنے، کماد، گندم اور برسیم میں بھی اس کی مخلوط کاشت کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ربیع اقسام میں کینولا پی اے آر سی،سپر کینولا اور ساندل کینولا بہترین ہیں اور منظور شدہ مخلوط اقسام کی کاشت کا وقت شمالی پنجاب میں 31اکتوبر تک،وسطی و جنوبی پنجاب میں 31اکتوبر تک، سپر رایا،خان پور رایا،چکوال رایا اور چکوال سرسوں کا موزوں وقت 25اکتوبر تک اور سرسوں ڈی جی ایل وروہی سرسوں کا وقت کاشت 31اکتوبر تک ہے۔

انہوں نے کہاکہ تارا میرا کو بارانی علاقوں میں اکتوبر کے آخر تک جبکہ آبپاش علاقوں میں 15نومبر تک کاشت کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ آبپاش علاقوں کے لئے شرح بیج ڈیڑھ سے 2کلو جبکہ بارانی علاقوں کےلئے 2سے اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ ہونا ضروری ہے۔