نئے لاری اڈا میں قائم ٹوائلٹ ٹھیکے دار سب پر بازی لے گیا

بدھ 15 اکتوبر 2025 23:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں مغائر قانون یا قانون کو زر کی چمک سے اندھا کرنے کے بعد آسمان سے باتیں کرتے پلازے اور بڑی بڑی کاروباری عمارات تعمیر کر لی گئیں مگر ان پلازوں اور عمارات کاروباری مراکز میں ٹوائلٹ کی عدم تعمیر نے شہریوں کو دوہرے عذاب کا شکار کر ڈالا۔ دوسری جانب شہر میں بلدیہ کے زیر انتظام ٹوائلٹ خستہ حالی کی تصویر بن کر ناقابل استعمال ہو گئے، جبکہ چند ایک جگہوں پر موجود ٹوائلٹ کے استعمال کی فیس آسمان سے باتیں کرنے لگی۔

نئے لاری اڈا میں قائم ٹوائلٹ ٹھیکے دار سب پر بازی لے گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شہر اقتدار مظفرآباد میں سات سے زائد محکموں سے این او سی لینے کا قانون موجود ہونے کے باوجود اداروں کی عدم دلچسپی یا مبینہ ملی بھگت، شہر بھر میں تعمیر ہونے والے آسمان سے باتیں کرتے پلازوں اور کاروباری عمارات میں ٹوائلٹ کی تعمیر نہ کروائی جا سکی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شہر کے سب سے مصروف ترین کاروباری مرکز مدینہ مارکیٹ، سینٹر پلیٹ، بینک سکوائر چھتر کے علاوہ چہلہ بانڈی انڈسٹریل ایریا میں بھی ٹوائلٹ کی عدم دستیابی نے عوام الناس سمیت راہگیروں اور گاہکوں کو شدید اذیت کا شکار کر رکھا ہے، جبکہ بلدیہ عظمی کی عدم دلچسپی نے بھی شہریوں کو ٹوائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار کر رکھا ہے۔

لوگ سر راہ سڑکوں کے کنارے اور گھروں کے سامنے رفع حاجت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے نہ صرف گندگی تعفن پھیلتا ہے بلکہ بے حیائی بھی کھلے عام پروان چل رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بلدیہ کی جانب سے ٹوائلٹس کی دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اکثر سرکاری ٹوائلٹ تو تباہ حالی کا شکار ہو چکے ہیں۔ جو ایک آدھ موجود ہے اس پر بیٹھے ٹھیکے داروں نے اتنی زیادہ فیس رکھی ہوئی ہے کہ عام شخص کا اس میں جانا ممکن نہیں۔

اکلوتا ٹوائلٹ نئے لاری اڈا میں ہے۔ جس میں صفائی ستھرائی کی جانب توجہ نہیں دی جاتی۔ فیس آئے روز بڑھا دی جاتی ہے۔ دیگر کسی بھی کاروباری مرکز میں ٹوائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ شدید دشواری کا شکار ہیں جبکہ عام دکاندار بھی شدید پریشانی کا شکار ہے۔ لوگ اکثر نماز کے اوقات میں مساجد کا رخ صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ ٹائلٹ استعمال کر سکیں۔

عوام الناس سول سوسائٹی نے ارباب اختیار سمیت چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے تمام محکمے جو پلازوں و دیگر کاروباری عمارات کی تعمیر کے لیے این او سی جاری کرتے ہیں ان میں ٹوائلٹ کی تعمیر کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے این او سی جاری کروانے کے لیے کردار ادا کریں۔ سول سوسائٹی نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے مزید مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلدیہ حدود میں تباہ حالی کا شکار ہونے والے ٹوائلٹس کی تعمیر کے لیے بلدیہ عظمی کو متحرک کریں۔