بلوچستان کا 770 کلومیٹر طویل ساحل سمندری حیات سے مالا مال ہے، بلال خان کاکڑ

جمعرات 16 اکتوبر 2025 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا 770 کلومیٹر طویل ساحل سمندری حیات سے مالا مال ہے اور یہ خطہ بلیو اکانومی اور آبی زراعت کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے اور صوبے کی معیشت کو مضبوط بنانے اور پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

کراچی میں آئندہ ماہ ہونیوالی پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس(پی آئی ایم ای سی) میں ان صلاحیتوں اور مواقع کو اجاگر کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا طویل ساحل ماہی گیری، آبی زراعت، سمندری خوراک کی پروسیسنگ، ساحلی تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر ان وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی معاشی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بی بی او آئی ٹی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مچھلی فارمز، ہیچریز، سی فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور کولڈ اسٹوریج سہولیات کے قیام کے لیے سرمایہ کاری پر راغب کر رہا ہے۔ ان منصوبوں کے ذریعے برآمدات میں اضافہ، روزگار کے مواقع میں وسعت اور ساحلی آبادیوں کی معاشی حالت میں بہتری ممکن ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کے لیے پالیسی اصلاحات، سرمایہ کاری کی سہولت کاری اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کی استعداد بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ بلوچستان خطے میں بلیو اکانومی کے مرکز کے طور پر ابھرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جو غذائی تحفظ اور طویل المدتی معاشی استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے۔