حکومت کی مؤثر معاشی پالیسیوں کے ثمرات ، مہنگائی 8 سال کی کم ترین سطح 4.5 فیصد پر آ گئی

جمعہ 17 اکتوبر 2025 13:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) حکومت کی مؤثر معاشی پالیسیوں، مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں معیشت میں استحکام کے نمایاں آثار ظاہر ہو رہے ہیں ،رواں مالی سال میں مہنگائی 8 سال کی کم ترین سطح 4.5 فیصد پر آ گئی ہے، جاری کھاتوں میں نمایاں سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ مالیاتی خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے گزشتہ برس کے دوران سخت مالیاتی نظم، پالیسی ہم آہنگی اور برآمدات کے فروغ کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اختیار کی، جس کے باعث معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ افراطِ زر میں نمایاں کمی سے عوام کو ریلیف حاصل ہوا ہے جبکہ بیرونی کھاتوں میں بہتری سے روپے پر دباؤ کم ہوا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق حکومت نے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور صنعتی شعبوں میں اصلاحات کے ذریعے پیداواری لاگت کم کرنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ درآمدات میں توازن اور برآمدات میں اضافے سے جاری کھاتوں کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ مالیاتی خسارے میں کمی اور بیرونی کھاتوں میں بہتری پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے، جو مستقبل میں پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔ سٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2024-25ء کے مطابق محتاط زری پالیسی، مالیاتی نظم و ضبط اور پالیسیوں کے تسلسل سے ملک میں میکرو اکنامک استحکام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2024-25ء کے دوران زری اور مالیاتی پالیسیوں میں ہم آہنگی نے معاشی اعتماد کو بحال کیا جبکہ زرِ مبادلہ کے ذخائر میں استحکام، روپے کی قدر میں بہتری اور برآمدات میں اضافے سے معاشی منظرنامہ مزید بہتر ہوا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں پائیدار نمو کے حصول کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا تسلسل، برآمدی شعبے کی مسابقت میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے فروغ کو کلیدی اہمیت حاصل ہوگی۔\395