ہنگری نے سرحد پر باڑ لگا دی ،سینکڑوں تارکینِ وطن محصور،سرحد بند کرنے کے اقدام کی وجہ تارکینِ وطن کو یورپی ممالک میں داخلے سے روکنا ہے۔وزیرِ دفاع

جمعرات 17 ستمبر 2015 08:45

بڈ ھا پسٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2015ء) ہنگری کی حکومت کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کے بعد سینکڑوں تارکینِ وطن ہنگری اور سربیا کی سرحد پر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ حکا م کے مطا بق سرحد بند کرنے کے اقدام کی وجہ تارکینِ وطن کو یورپی ممالک میں داخلے سے روکنا ہے۔ نئے قانون کے اطلاق کے بعد سے پولیس نے ان ریلوے لائینز کو بھی بند کر دیا ہے جنھیں ہزاروں تارکینِ وطن استعمال کر رہے تھے۔

یہاں آنے والے بہت سے لوگ اس خار دار باڑ کو عبور کرنے کا راستہ تلاش کر کر رہے ہیں جبکہ دیگر لوگ احتجاجاً کھانے کو پھینک رہے ہیں۔ہنگری کے وزیرِ دفاع پیٹر سزیجاترو نے کہا ہے کہ ان کا ملک تارکینِ وطن کو اپنی سرحد کے باہر رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔یورپی یونین کی باڈر ایجنسی کے مطابق رواں سال اب تک پانچ لاکھ سے زائد تارکینِ وطن ممبر ممالک میں پہنچے جبکہ گذشتہ برس یہ تعداد تین لاکھ سے کم تھی۔

(جاری ہے)

ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو سمندری راستہ عبور کر کے یہاں آئے۔تاہم دوسری جانب سربیا کے وزیرِ الایکسندر ولین نے کہتے ہیں کہ ہنگری کی جانب سے سرحد کو بند کرنا غیر موزوں اقدام تھا۔بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہنگری کی حکومت نے انھیں سرحد بند کرنے سے قبل آگاہ نہیں کیا تھا اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بہت کم ہی رابطہ ہے اور بات چیت باڑ کے اطراف سے ہی ہو رہی ہے۔

ہنگری نے ملک کی دو جنوبی کاوٴنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔ جو بھی سرحد کو غیر قاونی طور پر پار کرنے کی کوشش کرے گا اسے سزا ہوگی اور سزا دینے کی ڈیوٹی 30 جج صاحبان کو سونپی گئی ہے۔پناہ کی تلاش میں آنے والوں کی درخواستیں وصول کی جا رہی ہیں تاہم اگر کسی کی درخواست مسترد ہوگئی تو انھیں واپس سربیا آنا ہوگا۔ہنگری کے حکام کا کہنا ہے کہ نو ہزار سے زائد افراد سرحدوں کو سیل کیے جانے سے قبل ملے تھے