اپ ریزنگ کے بعد منگلا ڈیم کی عمر308سال بڑھ گئی،این اے کمیٹی کو بریفنگ،پرانی مشنری کی تبدیلی سے بجلی کی پیداوار میں 300میگا واٹ اضافہ ہوجائے گامپاکستان کی معیشت مذیدمستحکم ہوگی،پاکستان میں 60 ہزارمیگاواٹ پن بجلی پیداکرنے کی گنجائش ہے ہائیڈرل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کی اہم ضرورت ہے،بریفنگ میں اظہار خیال

جمعرات 3 دسمبر 2015 09:06

اسلام اباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ کو بتایا گیا کہ منگلہ ڈیم کی اپ ریزنگ کے بعد اس قومی منصوبے کی عمر308سال بڑھ گئی ہے ،پرانی مشنری کی تبدیلی سے بجلی کی پیداوار میں 300میگا واٹ کا اضافہ ہوجائے گا،متاثرین منگلہ کی آباد کاری اور سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام تر انتظامات کئے جائیں گے کمیٹی نے منگلہ ریزینگ پراجیکٹ کی تکمیل متاثرین کے مسائل کا حل اور منصوبوں کیلئے فوری فنڈز فراہم کرنے کی سفارش کر دی ہے ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عبدالمجید خان کی زیرصدارت منگلاپاوراسٹیشن میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبرا ن کمیٹی ڈاکٹرعبداللہ، شازیہ اشفاق مٹہ، شیخ صلاح الدین، مسز آسیہ نثار، مسٹرشیراکبرخان، افتخارالدین، سیکرٹری کمیٹی جاویدملک جویا، چیئرمین واپڈا ظفرمحمود، جوائنٹ سیکرٹری سید مہرعلی شاہ، جنرل منیجرواپڈاغلام سرورمیمن، کمشنرمیرپور ڈویژن راجہ امجدپرویز علی خان، فضل اکبرآفریدی، محمدارشد چوہدری، چیف انجینئرواپڈاجاوید اختر، ایس ای واپڈا امیر بخش حمایتی، ڈپٹی کمشنرچوہدری امجداقبال، ڈائریکٹرہائیڈرل عبدالماجد کے علاوہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اورواپڈا حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیئرمین واپڈا ظفرمحمود اورجنرل منیجرواپڈامنگلا غلام سرورمیمن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کومنگلاڈیم اورمنگلا ریزنگ منصوبہ کے بارے میں مکمل بریفنگ دی جبکہ کمشنرمیرپورڈویژن راجہ امجدپرویز علی خان نے آزادکشمیرحکومت کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے کمیٹی کومتاثرین منگلاڈیم کے آضافی کنبہ جات ، لوڈشیڈنگ کے خاتمے، نئے ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں ، میرپورشہرمیں سوئی گیس کی فراہمی، خالق آباد روڈسائیڈکے متاثرہ جگہ مختلف ڈائیکس کے متعلق جملہ مسائل ومعاملات کے فوری حل کی ضرورت پرزوردیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ڈویلپمنٹ وپلاننگ کے چیئرمین عبدالمجید خان نے کہاکہ منگلاڈیم پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کاکامیاب منصوبہ ہے۔انھوں نے منگلاریزنگ پراجیکٹ کی تکمیل پرواپڈاکی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہاکہ منگلا ڈیم کی ریزنگ کے بعد اس قومی منصوبہ کی عمر308 سال بڑھ گئی ہے جس سے پاکستان کی معیشت مذیدمستحکم ہوگی۔

انھوں نے کہاکہ منگلاڈیم کی تعمیراور اس کی ریزنگ کے لیے اہل کشمیرنے جوقربانیاں دی ہیں وہ خراج تحسین ہیں۔ متاثرین منگلاڈیم کے اضافی کنبہ جات کے حل ، میرپورمیں سوئی گیس کی فراہمی، 614 کیوسک پانی کی فراہمی سمیت متاثرین کے لیے بنائے جانے والے ٹاؤنز میں ترقیاتی عمل جلد مکمل کیے جائیں۔ اس سلسلہ میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے فنڈزکی فراہمی کوبھی یقینی بنایاجائے ۔

انھوں نے کہاکہ منگلاڈیم پراجیکٹ پاکستان کاکامیاب ترین پراجیکٹ ہے اس کے لیے ہرممکن فنڈنگ کی جائے گی۔ انھوں نے کہاکہ اس منصوبہ سے متعلق جملہ معاملات کے حل کے لیے ایسے پراجیکٹ جن کاکوئی فائدہ نہیں ہے ان کوروک کراس کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں۔اس موقع پرچیئرمین واپڈاظفرمحمود نے انھیں بتایاکہ منگلاڈیم کے پاورہاؤس کے 10 یونٹ ایک ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جبکہ اس کی مشینری پرانی ہے جن کی تبدیلی کے لیے نیاپراجیکٹ بنایاجارہاہے۔

نئی مشینری کی تبدیلی سے مذید350 میگا واٹ بجلی پیداہوگی۔اس موقع پرکمشنرمیرپورڈویژن راجہ امجدپرویز علی خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ منگلاریزنگ منصوبہ مکمل ہوئے 3 سال ہوگئے ہیں جس سے حکومت پاکستان کو100 ارب روپے کامنافع ہواہے تاہم متاثرین منگلاڈیم کے اضافی کنبہ جات ، بجلی کی لوڈشیڈنگ، سوئی گیس کی فراہمی ، متاثرین کے لیے بنائے جانے والے ٹاؤنزمیں ڈویلپمنٹ کے کاموں کاالتواء سمیت خالق آبادسڑک بائی پاس روڈ کی خرابی جیسے معاملات کے حل کے لیے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اپنابھرپورکرداراداکرے تاکہ متاثرین کے تحفظات وخدشات دورہوسکیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی عبدالمجیدخان نے کہاکہ متاثرین منگلاڈیم کے لیے اضافی کنبہ جات ، سوئی گیس کی فراہمی، نیوٹاؤنز میں ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کے لیے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے فنڈزجاری کروائیں گے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کومنگلاکے مقام پربنائے جانے والے ہائیڈرل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایاگیاکہ پاکستان میں 60 ہزارمیگاواٹ پن بجلی پیداکرنے کی گنجائش ہے جس کے لیے ہائیڈرل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کی اہم ضرورت ہے تاکہ ہائیڈرل کے شعبہ میں انجینئرزپیداکے جاسکیں۔اس انسٹیٹیوٹ کی تکمیل کے بعد پاکستان میں ہائیڈرل کے شعبہ سے بجلی پیداکرنے کے لیے فنی مہارت میں اضافہ ہوگا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے منگلاپاوراسٹیشن کادورہ کیااورپاوراسٹیشن کے مختلف حصے دیکھے۔

متعلقہ عنوان :