سپریم کورٹ ، قتل کے مقدمات میں سزایافتہ دوملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کردیا گیا،دو ملزمان کی درخواستیں خارج

جمعہ 20 اکتوبر 2017 20:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اکتوبر ء) سپریم کورٹ میں قتل کے مختلف مقدمات میں سزایافتہ دوملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرتے ہوئے دیگردو ملزمان کی درخواستیں خارج کردی ہیں ۔جمعہ کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جرائم پرمبنی مقدمات کی سماعت کی۔

سماعت کے دورا ن پہلے مقدمہ کے ملزم اسد محمود کے وکیل بشارت اللہ خان نے عدالت کو بتایا کہ اس نے 2009 ء میں شبیر عباسی نامی شخص کو لین دین کے تنازعہ پر نشہ آور چائے پلا کر قتل کردیاتھا مقتول کی لاش اسلام آباد کے علاقہ تریٹ سے برآمد کی گئی تھی قاتل اورمقتول کے مابین 12لاکھ روپے کے لین دین کا تنازعہ چل رہا تھا۔

(جاری ہے)

ٹرائل کورٹ نے اسے سزائے موت سنائی جوہائیکورٹ نے برقراررکھی تھی ،فاضل وکیل نے کہا کہ میراموکل کااس کیس سے کوئی تعلق نہیں اس لئے استدعاہے کہ ناکافی شواہد کی روشنی میں ملزم کی سزاکالعدم قراردے کر بری کیا جائے ،۔

عدالت نے کیس کاجائزہ لینے کے بعد شک کافائدہ دیتے ہوئے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیا ۔ دوسرے مقدمہ میں ملزم بخت چمن کے وکیل منیر پراچہ نے عدالت کوبتایا کہ ملزم بخت چمن نے 2000ء میں میاں محمد نامی شخص کو قتل کردیا تھا ، ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے ملزم کو عمر قید کی سزاء سنائی ، فاضل وکیل کاکہناتھا کہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے اس لئے استدعاہے کہ میرے موکل کی سزا ختم کرکے رہائی کاحکم دیا جائے جس پرعدالت نے ملزم کی سزا کوکالعدم قرار دیتے ہوئے بری کردیا ۔

قتل کے تیسرے مقدمہ میں ملزم کی بیوی نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ میرے شوہر عرفان اقبال پر 2002 ء میںمسماة نورین بی بی کو قتل کرنے کاالزام ہے ، واقعہ کے وقت ملزم کی عمر پندرہ سال تھی لیکن ملزم کیخلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت درج کیا گیا ٹرائل کورٹ نے ملزم کی کم عمری کے باعث عمر قید کی سزا دی جوہائی کورٹ نے برقرار رکھی ، جس پر جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ان سے کہا کہ شکر کریں کہ تمہارے شوہرکی سزائے موٹ ٹل گئی اس کی جان بچ گئی ہے اور کچھ عرصہ بعد رہا ہوکر آجائے گا 25عمرقید میں رعایت ملنے پر سزا 14سال رہ جاتی ہے، ملزم کی بیوی کا کہنا تھا کہ ملزم کوسیون اے ٹی اے کی دفعہ کے باعث ریایت نہیں مل رہی ، میر ی استدعاہے کہ ملزم کو بری کیاجائے ، جسٹس کھوسہ نے ان سے کہا کہ عدالت قانون سے باہر نہیں جاسکتی ، بعدازاں عدالت نے ملزم کی سزاء برقرار رکھتے ہوئے دائر اپیل خارج کردی۔

اسی عدالت نے ایک اورمقدمہ میں قتل کے ملزم خلیل احمد کی بریت کے خلاف دائر اپیل خارج کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :