لیٹویا میں رشوت مانگنے پر مرکزی بینک کا گورنرلمارس رِمسیوِکس گرفتار

گورنر ایک واقعے میں اپنے لیے ایک لاکھ یورو رشوت مانگی،مزید تفتیش کی جارہی ہے،سربراہ محکمہ انسدادبدعنوانی

منگل 20 فروری 2018 18:03

ریگا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 20 فروری 2018ء)یورپی یونین کے رکن ملک اور بالٹک کی جمہوریہ لیٹویا میں مرکزی بینک کے گورنر کو رشوت مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کرپشن کے خلاف ملکی محکمے کے مطابق انہوں نے اپنے لیے ایک لاکھ یورو رشوت طلب کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق شمالی یورپ کے اس ملک میں انسداد بدعنوانی کے قومی محکمے کی طرف سے بتایا گیا کہ سینٹرل بینک کے گورنر اِلمارس رِمسیوِکس کو ویک اینڈ پر حراست میں لیا گیا۔

لیٹویا میں کرپشن کی روک تھام کے ملکی دفتر کے سربراہ جیکبز شٹراؤمے نے رِیگا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے گورنر اِلمارس رِمسیوِکس نے اپنے سرکاری فرائض کی ادائیگی کے دوران ایک واقعے میں اپنے لیے ایک لاکھ یورو رشوت مانگی تھی۔

(جاری ہے)

اس کا نتیجہ ان کی گرفتاری کی صورت میں نکلا اور اب ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

یورپی مرکزی بینک کے مطابق اس نے لیٹویا کے اس بینک کے مالی ادائیگیاں اس لیے روک دی ہیں کہ منی لانڈرنگ کے الزمات کے بعدای سی بی کے اعلیٰ اہلکاروں میں اے بی ایل وی کے مستقبل میں ادائیگیوں کے قابل نہ رہنے سے متعلق شبہات پیدا ہو گئے تھے۔ریگا میں کرپشن کے خلاف ملکی محکمے کے سربراہ شٹراؤمے کے مطابق مرکزی بینک کے سربراہ کی رشوت مانگنے پر گرفتاری اور یورپی مرکزی بینک کی طرف سے اے بی ایل وی کو مالی ادائیگیاں روک دینے کے واقعات کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔