Cholesterol Kiya Hai ? - Article No. 1641

Cholesterol Kiya Hai ?

کولیسٹرول کیا ہے؟ - تحریر نمبر 1641

جسم میں موجود کولیسٹرول بھی ایک عجیب چیز ہے۔کولیسٹرول درحقیقت ایک طرح کاپروٹین ہوتا ہے ،جسے لیپوپروٹین کہا جاتا ہے۔

ہفتہ 3 اگست 2019

لیاقت علی جتوئی
جسم میں موجود کولیسٹرول بھی ایک عجیب چیز ہے۔کولیسٹرول درحقیقت ایک طرح کاپروٹین ہوتا ہے ،جسے لیپوپروٹین کہا جاتا ہے۔یہ دو طرح کا ہوتا ہے ،لوڈینسٹی لیپوپروٹین (ایل ڈی ایل)اور ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین (ایچ ڈی ایل)۔یہی وہ چیز ہے،جسے اچھا کو لیسٹرول اور بُرا کولیسٹرول کہتے ہیں ۔اچھے کولیسٹرول کو ایچ ڈی ایل اور برے کو ایل ڈی ایل کہا جاتا ہے۔

اچھے کا کام ہے جسم کے خلیوں کو مضبوط کرنا اور ایل ڈی ایل کے حملوں کو روکنا جبکہ بُرے کاکام ہے ہمیشہ اس کوشش میں لگے رہنا کہ کوئی کام سنورنے نہ پائے۔
ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کو جسم کے خلیوں اور خلیوں کے نظام کا اہم جزو تصور کیا جاتا رہا ہے۔لیکن جاپان میں کی جانی والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق’گڈ کولیسٹرول‘بھی دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے،مگر صرف اس صورت میں جب ایچ ڈی ایل جسم میں بہت زیادہ بڑھ جائے۔

(جاری ہے)


اس حوالے سے 43ہزار افراد کو ،جن کی عمر 40سے89سال تھی،بارہ سال تک ایک تحقیق کا حصہ بنا یا گیا۔اس ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ جن افراد میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کا لیول 90mg/dlسے زیادہ ہو ان میں دل کی بیماری سے ہلاک ہونے کا خطرہ ان افراد کی نسبت 2.4گنازیادہ ہوتا ہے ،جن کا ایچ ڈی ایل لیول 40سے 59 mg/dlکے درمیان ہو۔
ایک نارمل آدمی کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار تقریباً 100گرام یا اس سے تھوڑی سی زیادہ ہوتی ہے ۔
کولیسٹرول جسم میں بنتا اور جمع ہوتا ہے۔اس کی مناسب مقدار جسم میں ضروری ہارمونز پیدا کرنے کے لیے اور نظام ہضم میں مدددینے کے لیے ضروری ہے۔مختلف قسم کی خوراک مثلاً گوشت،انڈے ،دودھ ،مکھن اور گھی وغیرہ میں کولیسٹرول کی خاصی مقدار ہوتی ہے،اسی طرح کی غذاکھانے سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ جب خون میں کولیسٹرول کی مقدار حد سے بڑھ جائے تو پھر یہ خون کی نالیوں کے اندر ونی حصے میں جمع ہوکر اور چکنائی کی تہیں بنا کر خون کے عمومی یا معیاری بہاؤ میں رکاوٹ پیدا کرکے ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے،جس سے فوری موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

کولیسٹرول کم کرنے کے طریقے
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ پر ہیز علاج سے بہتر ہے ،تو ہمیں کس قسم کی تبدیلیاں اپنی زندگی میں لانی چاہئیں۔ہم اپنے طرز زندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں ۔چند تجاویز ذیل میں درج کی جارہی ہیں،جن کی مد د سے آپ اپنا کولیسٹرول درست اور دل کی صحت بہتر کر سکتے ہیں۔

صحت مند فیٹس بمقابلہ بُرے فیٹس
تمام فیٹس بُرے نہیں ہوتے بلکہ ہمارے جسم کو فیٹس کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنا نظام چلاسکے،خاص طور پر ہارمونل نظام کو۔اچھے فیٹس کو unsaturatedفیٹس کہتے ہیں۔یہ دل کے لیے مفید ہوتے ہیں اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کرتے ہیں۔صحت مند خوراک کے لیے آپ کو ایسا کھانا لینا چاہئے جس میں saturatedفیٹس کی نسبت unsaturatedفیٹس زیادہ ہوں مثلاً ہر قسم کے میوہ جات،ایواکاڈو، سبزیاں ،سرسوں ،زیتون ،سورج مکھی ،مکئی کا تیل اور مچھلی کا تیل جیسا کہ سامن اور ٹراؤٹ ۔
اصول ہے کہ ہمیں اپنی روز مرہ کیلوریز کا 7فیصد سے کم حصہ saturatedفیٹس سے لینا چاہئے جبکہ باقی حصہ unsaturatedفیٹس سے تاکہ ہم خود صحت مند رہیں اور lipidکی سطح بھی ٹھیک رہے۔
ورزش کریں
بہت سے لوگ ورزش سے بھاگتے ہیں ،مگر سچ تو یہی ہے کہ اپنی صحت کو برقرار رکھنے ،خاص طور پر کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھنے کے لیے ورزش بہت ضروری ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ ورزش کرتے ہیں ،ان کا ’گڈ کو لیسٹرول ‘زیادہ ہوتاہے،بہ نسبت ان لوگوں کے جو ورزش نہیں کرتے۔
کس قسم کی ورزش کرنی چاہیے؟
قلبی بیماریوں سے بچنے کے لیے سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ aerobics(جس کو کارڈیو بھی کہا جاتاہے)اور resistanceٹریننگ کو ساتھ ساتھ کیا جائے۔ماہرین کی رائے ہے کہ ہفتے میں کم از کم 3سے4مرتبہ درمیانی سے انتہائی شدت کی ایروبیکس کرنی چاہئے۔
اس سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے اور خون کا دباؤ،اسٹروک اور دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہو جاتاہے۔(نوٹ:دل کے مریض ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ورزش کریں)
درمیانی شدت کی سرگرمیاں:
ٹینس کھیلنا،باغبانی کرنا،سائیکل چلانا۔
انتہائی شدت کی سرگرمیاں :
پہاڑ پر چلنا یا بھاری بستہ پکڑ کر چلنا،تیرا کی کرنا،پہلے آہستہ چلنا اور پھر تیز تیز چلنا یا بھاگنا۔

وزن کم کریں
اگر آپ نے پہلی دو حکمت عملیوں (صحیح خوراک اور ورزش)پر عمل کیا ہے تو آپ کاوزن ویسے ہی کمی کی طرف آرہا ہو گا۔صرف وزن گھٹانے سے ہی آپ اپنے کولیسٹرول کی سطح کو کم کر سکتے ہیں۔
تمبا کو نوشی سے اجتناب
تمبا کو نوشی’گڈ کولیسٹرول‘کی سطح کو کم کرتی ہے۔سگریٹ پینے سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ایک صحت مند انسان اس عادت سے بہت سی بیماریوں میں گھر جاتا ہے ۔سانس لینے کے نظام کو نقصان پہنچانے کے علاوہ یہ دوران خون کے نظام کو روکتی ہے ،جس سے سوزش ہوتی ہے اور دل کا دورہ پڑتا ہے ۔اس لیے اگر آپ تمبا کو نوشی کرتے ہیں تو اس کو فوراً ترک کردیں۔
اگر آپ کی صحت ایک ایسے مقام پر ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیاں لانے کے باوجود آپ کے کولیسٹرول کی سطح کم نہیں ہوتی تو آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ آپ کا طبی علاج کیا جاسکے۔مگر یہ بات تحقیق سے ثابت شدہ ہے کہ کولیسٹرول کو قابو میں کرنے کے لیے زندگی کے طرز عمل میں تبدیلی لاکر ہمیں دوائی کا استعمال کم کرنا پڑتاہے،اس لیے ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہئے اور اس پر کار بند رہنا چاہئے۔

Browse More Cholesterol