Cholesterol Se Kaise Chute Jaan - Article No. 2582
کولیسٹرول سے کیسے چھٹے جان - تحریر نمبر 2582
محتاط طرز زندگی اور متوازن غذا کا استعمال کیوں ضروری ہے
ہفتہ 19 نومبر 2022
ہمارا جسم ایک مشین ہے اور اسے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے،چکنائی ہمارے لئے ایندھن کا کام کرتی ہے مگر شرط یہ ہے کہ چکنائی صحت بخش ہو جیسے سن فلاور آئل،زیتون،سرسوں اور میوؤں سے حاصل شدہ تیل۔کولیسٹرول چونکہ قدرتی طور پر بننے والی چکنائی ہے جو جسم کے بہت سے اہم وظائف کی انجام دہی میں کام آتی ہے یہ Cells کی دیواروں کو بنا کر ہارمونز جیسے ایسٹروجن،ٹیسٹوسیٹرون اور سیروٹونن بنانے میں مدد کرتا ہے۔کولیسٹرول قوت مدافعت بحال کرتا اور دماغ کو متحرک بھی رکھتا ہے۔
خراب کولیسٹرول سے وابستہ دیگر عوامل میں سستی و کاہلی،ذیابیطس،موٹاپا،تمباکو نوشی،دل کی بیماریاں اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہیں۔علاوہ ازیں خواتین میں ایام کا وقت سے پہلے ختم ہو جانا ایک اہم وجہ کولیسٹرول کی زیادتی ہوا کرتی ہے۔
محض پیٹ بھر کر کھانا ہی غذائیت حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ مرغن غذائیں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں جبکہ یہ صرف معدہ بھرتی ہیں۔یہ محض چٹخارے حاصل کرنے کا ذریعہ ہوتی ہیں جبکہ ان کے استعمال سے کولیسٹرول اور وزن بڑھنے کی شکایات لاحق ہوتی ہیں۔ہمیں بہت سی عادتوں کو ترک کرکے صحت مندانہ اسلوب زندگی اختیار کرنا ہو گی مگر کس طرح؟
سرخ گوشت میں موجود چکنائی سب سے زیادہ کولیسٹرول بڑھانے کا سبب بنتی ہے اس لئے گوشت کا وہ حصہ جن پر چکنائی لگی ہو علیحدہ کرکے استعمال کرنا چاہئے،بہت زیادہ مقدار میں گھی یا تیل استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
فروزن فوڈ میں ٹرانس فیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دراصل Saturated Fat ہوتا ہے جو صحت کے لئے اچھا نہیں۔
ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس (میدہ اور بھوسی کا چھنا ہوا آٹا) انسولین کو بڑھاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ٹرائی گلیسرائیڈ فیٹ کو بڑھاتے ہیں۔
سرخ گوشت میں جگر،گردے اور مغز کولیسٹرول سے بھرپور ہوتے ہیں انہیں نہ کھایا جائے تو بہتر ہے اور اگر ذائقے کے لئے خود پر قابو نہ رکھ سکیں تو انتہائی کم مقدار میں کھانا چاہئے۔سلاد اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیا جائے تو نظام ہاضمہ برقرار رہتا ہے۔
ہفتے میں 4 مرتبہ سے زیادہ انڈے کی زردی استعمال نہ کی جائے تو اچھا ہے۔
اسنیکس سے پیٹ نہ بھرئیے یہ مختصر ناشتے ہلکی پھلکی بھوک مٹانے کے لئے کھائے جانے چاہئیں۔
کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کا ساتھ
یہ دونوں عارضے ساتھ ساتھ چلتے ہیں یہ ممکن نہیں کہ کولیسٹرول بڑھا ہوا ہو تو بلڈ پریشر نارمل ہو گا۔اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہوں تو پھیپھڑوں کا کینسر بھی متوقع بیماری ہے۔
ناشتے میں گہرائی تک تلی جانے والی غذاؤں سے پرہیز ضروری ہے۔اگر آپ روغنی غذائیں مقدار میں زیادہ کھا لیں تو 45 منٹ کی واک یا ایروبکس ورزشیں بھی کریں۔نمک کا استعمال اعتدال میں کرنا بہت ضروری ہے۔مایونیز اور مکھن کا استعمال بھی کبھی کبھار کیا جانا چاہئے۔
دودھ اور دہی کی بالائی کولیسٹرول کے ساتھ گردے کے لئے بھی نقصان دہ ہوتی ہے اس لئے اس سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
جھینگے اور شرمپس کولیسٹرول میں اضافہ کرتے ہیں مچھلی بھی سمندری غذا ہے لیکن اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز،وٹامن ڈی اور کیلشیم کے علاوہ وٹامن B2،نیاسین،پوٹاشیم،اور آئرن موجود ہیں تاہم اگر گہرائی تک تلنے کے بجائے باربی کیو،شیلو فرائنگ اور گرلنگ کے طریقوں سے اسے پکایا جائے تو زیادہ مفید ہے۔نان اسٹک برتنوں میں کھانا پکانا اس لئے مفید ہے کہ یہ کم روغن کے ساتھ صحت بخش کھانوں کی تیاری میں مدد دیتے ہیں۔
خراب کولیسٹرول سے وابستہ دیگر عوامل میں سستی و کاہلی،ذیابیطس،موٹاپا،تمباکو نوشی،دل کی بیماریاں اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہیں۔علاوہ ازیں خواتین میں ایام کا وقت سے پہلے ختم ہو جانا ایک اہم وجہ کولیسٹرول کی زیادتی ہوا کرتی ہے۔
(جاری ہے)
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے اس ضمن میں اہم مطالعے کئے ہیں۔
محض پیٹ بھر کر کھانا ہی غذائیت حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ مرغن غذائیں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں جبکہ یہ صرف معدہ بھرتی ہیں۔یہ محض چٹخارے حاصل کرنے کا ذریعہ ہوتی ہیں جبکہ ان کے استعمال سے کولیسٹرول اور وزن بڑھنے کی شکایات لاحق ہوتی ہیں۔ہمیں بہت سی عادتوں کو ترک کرکے صحت مندانہ اسلوب زندگی اختیار کرنا ہو گی مگر کس طرح؟
سرخ گوشت میں موجود چکنائی سب سے زیادہ کولیسٹرول بڑھانے کا سبب بنتی ہے اس لئے گوشت کا وہ حصہ جن پر چکنائی لگی ہو علیحدہ کرکے استعمال کرنا چاہئے،بہت زیادہ مقدار میں گھی یا تیل استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
فروزن فوڈ میں ٹرانس فیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دراصل Saturated Fat ہوتا ہے جو صحت کے لئے اچھا نہیں۔
ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس (میدہ اور بھوسی کا چھنا ہوا آٹا) انسولین کو بڑھاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ٹرائی گلیسرائیڈ فیٹ کو بڑھاتے ہیں۔
سرخ گوشت میں جگر،گردے اور مغز کولیسٹرول سے بھرپور ہوتے ہیں انہیں نہ کھایا جائے تو بہتر ہے اور اگر ذائقے کے لئے خود پر قابو نہ رکھ سکیں تو انتہائی کم مقدار میں کھانا چاہئے۔سلاد اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیا جائے تو نظام ہاضمہ برقرار رہتا ہے۔
ہفتے میں 4 مرتبہ سے زیادہ انڈے کی زردی استعمال نہ کی جائے تو اچھا ہے۔
اسنیکس سے پیٹ نہ بھرئیے یہ مختصر ناشتے ہلکی پھلکی بھوک مٹانے کے لئے کھائے جانے چاہئیں۔
کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کا ساتھ
یہ دونوں عارضے ساتھ ساتھ چلتے ہیں یہ ممکن نہیں کہ کولیسٹرول بڑھا ہوا ہو تو بلڈ پریشر نارمل ہو گا۔اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہوں تو پھیپھڑوں کا کینسر بھی متوقع بیماری ہے۔
ناشتے میں گہرائی تک تلی جانے والی غذاؤں سے پرہیز ضروری ہے۔اگر آپ روغنی غذائیں مقدار میں زیادہ کھا لیں تو 45 منٹ کی واک یا ایروبکس ورزشیں بھی کریں۔نمک کا استعمال اعتدال میں کرنا بہت ضروری ہے۔مایونیز اور مکھن کا استعمال بھی کبھی کبھار کیا جانا چاہئے۔
دودھ اور دہی کی بالائی کولیسٹرول کے ساتھ گردے کے لئے بھی نقصان دہ ہوتی ہے اس لئے اس سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
جھینگے اور شرمپس کولیسٹرول میں اضافہ کرتے ہیں مچھلی بھی سمندری غذا ہے لیکن اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز،وٹامن ڈی اور کیلشیم کے علاوہ وٹامن B2،نیاسین،پوٹاشیم،اور آئرن موجود ہیں تاہم اگر گہرائی تک تلنے کے بجائے باربی کیو،شیلو فرائنگ اور گرلنگ کے طریقوں سے اسے پکایا جائے تو زیادہ مفید ہے۔نان اسٹک برتنوں میں کھانا پکانا اس لئے مفید ہے کہ یہ کم روغن کے ساتھ صحت بخش کھانوں کی تیاری میں مدد دیتے ہیں۔
Browse More Cholesterol
کولیسٹرول سے کیسے چھٹے جان
Cholesterol Se Kaise Chute Jaan
صحت بخش غذائیں کولیسٹرول کو گھٹائیں
Sehat Bakhsh Ghazain - Cholesterol Ko Ghatain
کولیسٹرول انسانی جسم کیلئے ضروری کیوں
Cholesterol Insani Jism Ke Liye Zaroori Kiyon
کولیسٹرول دشمن صحت
Cholesterol Dushman Sehat
قدرتی طریقہ اپنائیں․․․کولیسٹرول کم کریں
Qudrati Tariqa Apnaayeen - Cholesterol Kaam KareeN
کولیسٹرول کیا ہے؟
Cholesterol Kiya Hai ?