ٹیکس اصلاحات پر بزنس کمیونٹی کو تحفظات، ٹیکسز سے بزنس کمیونٹی میں بے چینی اور ہراسمنٹ کی فضا پیدا ہو رہی ہے، عاطف اکرام شیخ ضروری ہے کہ خوف اور ہراس کا خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگ کھل کر کاروبار کر سکیں، میڈیا سے گفتگو

پیر 14 جولائی 2025 22:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے وفاقی بجٹ میں لگائے گئے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس سے متعلق متعدد شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ٹیکسز سے بزنس کمیونٹی میں بے چینی اور ہراسمنٹ کی فضا پیدا ہو رہی ہے۔ اٴْن کا کہنا ہے کہ کاروباری طبقہ سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 37AA، 8B، 40B اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 21S کو ہدفِ تنقید بنا رہا ہے۔

عاطف اکرام نے بتایا کہ ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس کے نمائندے آج وفاقی وزیر خزانہ اور ان کی معاشی ٹیم سے اہم ملاقات کریں گے، جس میں وزیرِ تجارت جام کمال خان، وزیرِ پٹرولیم علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور سیکرٹری کامرس بھی شریک ہوں گے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں کاروباری برادری کے تحفظات براہ راست حکومتی نمائندوں کے سامنے رکھے جائیں گے۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کا حکومت پر اعتماد بحال ہو چکا ہے، اب ضروری ہے کہ خوف اور ہراس کا خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگ کھل کر کاروبار کر سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غیر رجسٹرڈ افراد سے لین دین کو فراڈ قرار دینا قابلِ اعتراض ہے اور اس طرح کے سخت اقدامات کاروبار کو مزید مشکلات میں ڈال سکتے ہیں۔ عاطف اکرام شیخ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف پی سی سی آئی اور متعلقہ کاروباری تنظیموں کے ساتھ مکمل مشاورت کرے تاکہ ٹیکس اصلاحات کو متوازن، شفاف اور کاروبار دوست بنایا جا سکے۔

Browse Latest Health News in Urdu