جدہ: سعودائزیشن کے اگلے مرحلے کا آغاز یکم ربیع الاول سے ہو رہا ہے

اس مرحلے میں عینکوں، گھڑیوں، الیکٹرانکس اور الیکٹرک اشیاء کی دُکانیں شامل ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 29 اکتوبر 2018 16:14

جدہ: سعودائزیشن کے اگلے مرحلے کا آغاز یکم ربیع الاول سے ہو رہا ہے
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اکتوبر2018ء) سعودی مملکت میں گزشتہ سال نومبر 2018ء سے سعودائزیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ سعودائزیشن کئی مراحل میں کی جا رہی ہے۔ وزارت محنت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگلے چند روز میں یعنی یکم ربیع الاول سے گھڑیوں اور چشموں کی دُکانوں کے علاوہ الیکٹرانک و برقی آلات کی دُکانوں پر بھی سعودائزیشن کا نفاذ کر دیا جائے گا۔

ان شعبوں میں 100فی صد ملازمتیں سعودی مرد اور خواتین کے لیے مخصوص کی جا رہی ہیں۔سعودائزیشن پر عمل درآمد کے لیے وزارت محنت، ’ہدف‘ اور سماجی فروغ کے بینک کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزارت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے یادہ سعودی خواتین کو چشموں کی دُکانوں پر ملازمتیں فراہم کی جائیں، اس لیے جدہ یونیورسٹی کے تعاون سے سعودی خواتین کو چشموں کی دُکانوں پر کام کرنے کے لیے بلامعاوضہ تربیتی کورسز کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس تربیتی کورس میں خواتین نے خاصی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ درخواست گزاروں میں خواتین کا تناسب 65 فیصد ہے۔ یکم ربیع الاول کے بعد چشموں کی دُکانوں پر سعودائزیشن کی پابندی نہ کرنے والوں کی شامت آ جائے گی اور مُلک بھر میں چھاپے مارے جائیں گے۔ اگر کوئی غیر مُلکی غیر قانونی طور پر اپنا کاروبار چلا رہا ہے تو اُس کی دُکان مستقل طور پر سِیل کر دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ اُسے گرفتار کر کے مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے اُس کے مملکت میں آئندہ کے لیے داخلے پر دائمی پابندی بھی عائد کی جا رہی ہے۔اس وقت 12شعبے ایسے ہیں جن میں کم از کم ستّر فیصد ملازمتیں سعودی باشندوں کے لیے مخصوص کی گئی ہیں‘ جن کی تفصیل اس طرح سے ہے: گھڑیوں کی دُکانیں‘ عینکوں کی دُکانیں‘ آلاتِ طب کے سٹورز‘ الیکٹریکل اور الیکٹرانکس کے سامان کی دُکانیں‘ کاروں کے سپیئر پارٹس کی دُکانیں‘ تعمیراتی سامان کی دُکانیں‘ قالین فروخت کرنے والی دُکانیں‘ آٹو موبائل اور موبائل فون شاپس‘ فرنیچر اور آفسز کا ریڈی میڈ میٹریل‘ ریڈی میڈ گارمنٹس کی دُکانیں‘ بچوں اور مردوں کے گارمنٹس سٹورز‘ کھانے پینے کے برتنوں کی دُکانیں اور پیسٹری شاپس۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں