متحدہ عرب امارات میں کارکن کی خودکشی ایک سفاک قتل نکلا

Sadia Abbas سعدیہ عباس پیر 9 اپریل 2018 14:28

متحدہ عرب امارات میں کارکن کی خودکشی ایک سفاک قتل نکلا
راس الخیمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل2018ء) متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں ایک عرب کارکن کی موت ہوئی تھی ، شروع میں پولیس کو پتہ چلا کہ کارکن نے خودکشی کی ہے لیکن تحقیقات سے واضح ہوا ہے کہ کارکن نے خودکشی نہیں کی تھی بلکہ اُسے قتل کیا گیا تھا ۔ مجرمانہ تحقیقات کے محکمہ (سی آئی ڈی) نے 24 گھنٹوں سے کم عرصے میں اسے معمے کو حل کیا اور یہ بات ثابت کی کہ قاتل نے پولیس کو گمراہ کرنے کی پوری کوشش کی تھی ۔

سی آئی ڈی کے ڈائریکٹر کرنل عبداللہ ال منکس نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے جمعے کی رات کو ایک فارم ہاوس میں ملنے والی لاش کے بعد 24 گھنٹے کے اندر اندر اس کارکن کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کو ٹریک کر لیا تھا ۔ کارکن کی لاش فارم ہاوس کے بیڈروم سے ملی تھی اور کارکن کے چہرے کے گرد زہریلا مادہ لگا ہوا تھا جس سے ایسے لگ رہا تھا کہ کارکن نے خودکشی کی ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم فرانزک رپورٹ سے یہ بات واضح ہوئی کہ کارکن کے جسم پر چوٹوں کے نشان بھی تھے۔ رپورٹ کے آتے ہی پولیس نے کارکن کے ساتھ رہنے والے ایک عرب آدمی کو گرفتار کیا جسنے پہلے تو یہ دعویٰ کیا کہ اسنے عرب کارکن کی لاش بیڈ پر پڑی دیکھی تھی اُسکا اِس قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ لیکن تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس عرب کارکن نے ہی اپنے ساتھی کارکن کو ایک جھگڑے کی وجہ سے قتل کیا ہے ۔

قاتل نے پولیس کو بتایا کہ مقتول اسکی بے عزتی کرتا رہتا تھا اس لیے اسنے غصے میں آکر نیند کی حالت میں اسکے سر پر لوہے کے آلے سے وار کرکے اسے قتل کر دیا ۔ مقتول کو قتل کرنے کے بعد کارکن نے اسے چہرے پر زہریلا مادہ لگا دیا تھا اور اسکی لاش بیڈ پر ہی چھوڑ دی تھی تاکہ اس قتل کو خودکشی کا رنگ دے سکے ۔ پولیس نے کیس پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں