راس الخیمہ: آف ڈیوٹی پولیس اہلکار نے ڈوبتے بچے کو بچا لیا

سارجنٹ علی محمد محسن کو تین سالہ بچے کی جان بچانے پر محکمانہ اعزاز سے نواز دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 13 نومبر 2018 12:17

راس الخیمہ: آف ڈیوٹی پولیس اہلکار نے ڈوبتے بچے کو بچا لیا
راس الخیمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 نومبر2018ء) القواسم کارنیشے کے ساحل سمندر پر ایک خاندان خوشگوار موسم کا لطف لیتے لیتے اتنا مست ہو گیا کہ اُسے اپنے تین سالہ بچے کے ہوش ہی نہ رہا، جو اٹکھیلیاں کرتے کرتے گہرے پانی میں چلا گیا۔ شاید اس خاندان کی خوشیاں ماتم کا رُوپ دھار لیتیں، اگر وہاں تفریح کی غرض سے موجود اماراتی پولیس سارجنٹ اُن کی بروقت مدد کو نہ آتا۔

سارجنٹ علی محمد محسن اپنی جان کی پرواہ نہ کیے بغیر گہرے پانی میں کُود پڑے، اور پانی میں غوطے کھاتے ننھے بچے کو موت کے ظالم جبڑوں سے صحیح سلامت واپس کھینچ لائے۔ ا س واقعہ کا علم ہونے کے بعد راس الخیمہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس خُدا ترس اور بہادر اہلکار کو محکمانہ اعزاز سے نواز دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تفریح میں مشغول خاندان کو اچانک احساس ہوا کہ اُن کا تین سالہ بچہ غائب ہے، جس پر اُنہوں نے اُسے دائیں بائیں دیکھنا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

اچانک اُن کی نظر دُور سمندر کی وحشی لہروں کی جانب گئی جہاں اُن کی آنکھوں کا تارا پانی کے بہاؤ کی زد میں میں آ کر ڈُوبنے ہی والا تھا۔ حواس باختہ خاندان نے مدد کے لیے چیخ و پُکار شروع کر دی۔ خوش قسمتی سے اُن کی آہ و بکا سارجنٹ علی نے سُن لی ، جو کہ راس الخیمہ پولیس کے ریسکیو سیکشن کے اہلکار ہیں۔ انہوں نے پریشانی میں ڈُوبے ماں باپ کو تسلّی دی، اور پھر اپنی سمندر کے گہرے پانی میں چھلانگ لگا دی۔

اور بچے کی جان کو کوئی نقصان پہنچنے پہلے ہی اُسے ساحل پر لے آئے۔ اس واقعے کے حوالی سے سارجنٹ علی کا کہنا تھا کہ اگر میری جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو ایسا ہی کرتا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ وہ گزشتہ بارہ سال سے ایمبولینس اینڈ ریسکیو سیکشن سے وابستہ ہیں، جس دوران اُنہیں کئی قسم کے سنگین حالات سے نمٹنے کے لیے خصوصی ٹریننگ کروائی گئی ہے، جو بچے کو موت کے منہ میں جاتے دیکھ کر اُن کے کام آ گئی۔

سارجنٹ نے والدین کو تاکید کی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہو، اپنے بچوں پر ہر وقت نگاہ رکھا کریں۔ راس الخیمہ پولیس کے ڈپٹی چیف کمانڈر بریگیڈیر عبداللہ خامس الحدیدی نے اس موقع پر کہا ہے کہ سارجنٹ علی محمد محسن اپنے فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے بہت پُرجوش رہتا ہے ۔ بریگیڈیر عبداللہ کی جانب سے سارجنٹ علی کو اُس کی بہادری اور حاضر دماغی کے باعث محکمانہ اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں