Darakht Ki Baatain - Article No. 2214

Darakht Ki Baatain

درخت کی باتیں - تحریر نمبر 2214

جب کوئی میرے پتے توڑتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے

بدھ 16 مارچ 2022

سارہ خان،میرپور خاص
میں اور میری چھوٹی بہن ایک درخت کے نیچے جھولا جھول رہے تھے۔میری چھوٹی بہن نے درخت کے کچھ پتے توڑے تو کسی کے کراہنے کی آواز سنائی دی۔اِدھر اُدھر دیکھا تو کوئی نہیں تھا۔چھوٹی بہن نے دوبارہ پتے توڑے۔دوبارہ وہی آواز سنائی دی۔
میں نے پوچھا:”کون․․․․؟“
آواز آئی:”میں درخت ہوں۔

پہلے تو میں حیران رہ گئی کہ درخت بھی بول سکتا ہے؟میں نے پوچھا:”تم کیوں کراہ رہے ہو؟“
درخت نے کہا:”جب کوئی میرے پتے توڑتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔“
میں نے کہا:”معاف کرنا،ہم نے تمہیں تکلیف دی۔جب کہ تمہارے بہت سے فائدے بھی ہیں۔“
درخت بولا:”ہاں،میرے سائے میں بیٹھ کر لوگ سکون محسوس کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

میں قدرتی ٹھنڈک فراہم کرتا ہوں۔

اس کے علاوہ میں ہوا کو صاف رکھتا ہوں۔
میں نے کہا:”آج کل ماحول میں آلودگی بہت زیادہ ہے اس کی وجہ کیا ہے؟“
درخت نے بتایا:”اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انسان ہمیں کاٹ کاٹ کر تیزی سے ختم کر رہا ہے۔گلیاں چوڑی کرنے،نئی بستیاں بسانے کے لئے ہمیں کاٹ دیا جاتا ہے۔ہم آکسیجن بھی فراہم کرتے ہیں۔ہمیں ختم کرنے کی وجہ سے دنیا میں گرمی بھی بڑھ رہی ہے،جسے گلوبل وارمنگ کہتے ہیں۔
گرمی کی شدت سے جنگلات میں آگ لگ جاتی ہے۔“
میں نے پوچھا:”انسانوں کو کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں؟“
درخت:”انسانوں کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔اگر کسی وجہ سے درخت کاٹنا پڑے تو اس کی جگہ دوسرا درخت لگائیں اور مہربانی کرکے میرے پتے نہ توڑا کریں۔“

Browse More Moral Stories