Qismat Sabar Aur Zahanat Ki Kahani - Article No. 2777

قسمت صبر اور ذہانت کی کہانی - تحریر نمبر 2777
پہلے میں تمہاری قسمت میں تھا اور تم نے صبر نہیں کیا اور اپنی ذہانت کا استعمال نہیں کیا تم مجھے اپنی قسمت سمجھ کر اپنی بھوک مٹانا چاہتے تھے لیکن دوسرے شخص نے صبر کیا اور اپنی ذہانت سے مجھے فروخت کر کے بہت سے پیسے کمائے اور اپنی قسمت بہتر بنا لی۔
جمعرات 8 مئی 2025
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک غریب شخص ریگستان میں سفر کر رہا تھا اسے بہت بھوک اور پیاس لگی تھی۔اس کے پاس کھانا اور پانی بھی موجود نہیں تھا۔وہ بہت پریشان تھا اس ویران ریگستان میں پانی اور کھانا کہاں سے حاصل کرے۔چلتے چلتے اس کی نظر ایک جنگلی مرغ پر پڑی۔وہ بہت خوش ہوا۔اور مرغ کے پاس پہنچا اور اسے کہنے لگا۔چلو کھانے کو کچھ ملا۔جو قسمت میں ہو وہ مل ہی جاتا ہے۔مرغ نے اس کی بات سن کر اسے جواب دیا۔قسمت سے زیادہ اگر تم اپنی ذہانت کا استعمال کرو تو تم اپنی قسمت کو بھی بہتر بنا سکتے ہو۔اس شخص نے مرغ سے کہا تم چاہتے ہو کہ میں تمھیں نا کھاؤں اور بھوکا رہوں۔مرغ نے اس شخص سے کہا! سوچ لو میں تمہارے لیے ایک وقت کا کھانا ہوں اگر تم مجھے نا کھاؤ اور تھوڑا صبر کر لو تو ہو سکتا ہے تمہاری تقدیر بدل جائے اور تمہاری قسمت میں بہت بہتری ہو۔
(جاری ہے)
اس نے سوچا کیوں نا کھانے کے بدلے میں اس شخص سے مرغا لے لوں اور اسے کھانا دوں یہ بہت نایاب مرغا ہے اور اچھے داموں بک جائے گا اور میں اور بھی ضرورت کی چیزیں خرید سکوں گا۔اس گدھے پر سوار شخص نے مرغ والے سے کہا۔تم کھانا پانی لے لو اور مجھے یہ مرغ دے دو۔اس شخص نے جلد بازی میں مرغ کے بدلے اس سے ایک وقت کا کھانا اور پانی لے لیا اور اپنی قسمت پر بہت خوش ہوا۔ریگستان سے تھوڑا دور ایک چھوٹا سا شہر آباد تھا۔جہاں ایک بہت مالدار سوداگر رہتا تھا جب وہ دونوں سفر کر کے اس شہر تک پہنچے تو وہ شخص نے مرغا فروخت کرنے کے لئے اس سوداگر کے پاس گیا اس سوداگر کے پاس بہت نایاب اور قیمتی مرغے تھے اس سوداگر کو اعلیٰ نسل کے مرغے پالنے کا شوق تھا جب شخص مرغا لے کر اس سوداگر کے پاس پہنچا تو سوداگر بہت خوش ہوا اور اس شخص سے منہ مانگی قیمت پر مرغا خریدا اور اسے تھیلی بھر چاندی کے سکے دیئے وہ بہت خوش ہوا۔بازار سے بہت سی ضرورت کی قیمتی چیزیں خریدی اور کھانے کا سامان اور بہت سے سکے بچ گئے۔اور دوسرا جب اس شہر پہنچا تو اس نے لوگوں سے مدد کی اپیل کی لوگوں نے اس شخص سے کہا کہ اس شہر میں سوداگر ہے وہ بہت مالدار ہے وہ تمہاری ضرور مدد کرے۔
وہ شخص جب اس سوداگر کے پاس پہنچا تو اس نے سوداگر سے کہا میں بہت غریب ہوں اور مجھے بہت بھوک لگی ہے مجھے کھانے کو کچھ دے دو۔سوداگر نے اس غریب شخص سے کہا مجھے مرغوں کی دیکھ بھال کے لئے ایک شخص کی ضرورت ہے تم میرے مرغوں کی دیکھ بھال کیا کرو اس کے بدلے میں تمہیں تین وقت کا کھانا دیا کروں گا وہ شخص بہت خوش ہوا۔اور جب وہ مرغوں کو دانہ اور پانی ڈالنے کے لئے ان کے پاس آیا تو اس نے دیکھا وہ مرغا بھی وہاں موجود تھا مرغا اس شخص پر بہت ہنسا اور اس نے اس شخص سے کہا۔پہلے میں تمہاری قسمت میں تھا اور تم نے صبر نہیں کیا اور اپنی ذہانت کا استعمال نہیں کیا تم مجھے اپنی قسمت سمجھ کر اپنی بھوک مٹانا چاہتے تھے لیکن دوسرے شخص نے صبر کیا اور اپنی ذہانت سے مجھے فروخت کر کے بہت سے پیسے کمائے اور اپنی قسمت بہتر بنا لی۔تم آج بھی صرف اپنی سوچ کی وجہ سے صرف دو وقت کی روٹی کی خاطر اسی مقام پر ہو۔اور تم دوسروں کے محتاج ہو اگر تم بھی صبر اور ذہانت کا استعمال کرتے تو مجھ سے بہت فائدہ حاصل کرتے۔آج تم بھی اپنی قسمت بہتر بنا سکتے تھے وہ شخص اپنی سوچ پر بہت پچھتایا۔دوسرا شخص شہر بھر قیمتی اور نایاب مرغے خریدتا اور سوداگر کو مہنگے داموں فروخت کرتا اور بہت مالدار ہو گیا۔
Browse More Moral Stories

سمندری پریاں
Samundari Pariyaan

چڑیا کا بدلہ
Chirya Ka Badla

جذبہ (پہلا حصہ)
Jazba - Pehla Hissa

روزہ رکھنے سے پہلے
Roza Rakhne Se Pehle

رونے والا درخت
Roone Wala Darakht

منگیتا اور لارینا آخری قسط
Mangita Or Larena - Akhri Qist
Urdu Jokes
نرس
Nurs
بھکاری
Bhikaari
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
ایک بادشاہ
Aik badshah
کھلاڑی
khilari
حلوہ
Halwa
Urdu Paheliyan
پہیے دن میں جتنے کھائیں
pahiye din me jitne khaen
گز بھر کی پانی کی دھار
ghar bhar ki pani ki dhaar
ہاتھ میں پکڑے اور مروڑے
hath ma pakra aur marody
کچھ قطرے آنکھوں میں ڈالے
kuch qatre ankhon me dale
دیکھے سارے ایک جگہ پر
dekhy sary aik jaga per
اک جتھے کا وہ سردار
aik juthy ka wo sardar