نورجان شان رند کی قیادت میں تعلیمی ایکٹ 2018؁ء احتجاجی مظاہرہ

بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائزایکشن کمیٹی کچھی کے زیر اہتمام مظاہرے میں رنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کچھی،سیسا کچھی،وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت

پیر 17 دسمبر 2018 20:08

بولان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائزایکشن کمیٹی کچھی کے زیر اہتمام نورجان شان رند کی قیادت میںتعلیمی ایکٹ 2018؁ء احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین میں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کچھی،سیسا کچھی،وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی مظاہرین سے نورجان شان رند ،داؤد جان رند،جمیل احمد اور دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے ایمرجنسی کے نام پر تعلیمی ایکٹ 2018؁،ْ؁،ْ؁ ؁ء کا نیا کالا قانون متعارف کرکے اساتذہ تنظیموں پر قدغن لگانے کی ناکام کوشش کی ہے جسکی شدید مذمت کرتے ہیں صوبائی حکومت یوں تو صوبے میںتعلیمی ایمرجنسی کے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتی لیکن اصل حل طلب ایشوز کو حل کرنے اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کی ناکامی کے بعد اب اساتذہ تنظیمیں پر شب خون مارنے کی اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہیں جسکی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی موجودہ صوبائی حکومت کے کالاقانون نامنظور ہے اپنے جائز حق کیلئے کسی بھی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر جدوجہد جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں