چترال کے بالائی علاقے وادی یارخون میں جواں سال خاتون نے دریائے یارخون میں چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی

پیر 11 ستمبر 2017 20:41

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 ستمبر2017ء) چترال کے بالائی علاقے وادی یارخون کے وسوم گائوں میں ایک جوان خاتون نے دریا میں چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی۔ ایس ایچ او تھانہ یارخون لشٹ صاحب الرحمان کے مطابق مسماة علیمہ دختر مراد دوست نے دریائے یارخون میں چھلانگ لگار کر خودکشی کرلی۔ بعد ازاں اس کی لاش کو مقامی رضاکاروں نے نے دریا سے برآمد کرکے ورثاء کے حوالہ کی۔

یارخون پولیس نے زیر دفعہ 174 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرے تفتیش شروع کردی ہے۔ متوفیہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی منتقل کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ خاتون مرگی کی مریضہ تھی۔ سین لشٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان سیلاب میں لاپتہ۔چترال(گل حماد فاروقی) چترال پولیس کے مطابق شمس الدین ولد امان اللہ عمر 18 سال جو کل سین لشٹ کے پہاڑی پر جلانے کی لکڑی لانے گیا تھا مگر کل اس علاقے میں بارش کے بعد سیلاب آیا جبکہ نوجوان شمس الدین تاحال لاپتہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ شمس الدین جب جنگل سے واپس آرہا تھا تو اسی وقت سیلاب بھی آیا اور خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ سیلاب کا نذر ہوا ہوگا۔ مقامی پولیس اور رضاکار اس کی تلاش کر رہے ہیں۔۔ دیر چترال روڈ سیلاب کی وجہ سے مینہ خوڑ میں بند۔ اتوار کے روز چترال کے محتلف علاقوں میں تیز بارش کے بعد ندی نالیوں میں طغیانی آئی جس کی وجہ سے جگہہ جگہہ پہاڑی تودے اور بھاری پتھر گرنے کی وجہ سے اکثر سڑکیں بند رہی۔

تاہم لواری ٹاپ سڑک پر بھی سیلاب کی وجہ سے مینہ حوڑ کے مقام پر سیلاب کی وجہ سے مین شاہراہ کل سے ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند ہے جس کی وجہ سے پشاور سے چترال آنے والے اور چترال سے پشاور جانے والے سینکڑوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور سڑک کی بندش کی وجہ سے چترال کو تازہ سبزیاں، پھل اور مرغی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے۔ مقامی لوگ نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لواری ٹاپ کی سڑک کو فوری طور پر ٹریفک کیلئے کھول دی جائے۔ پاک افغان سرحد کے قریب ارندو سڑک پر فی الفور کام شروع کیا جائے۔ کام کرنے والے ٹھیکداروں کو ادائیگی کی جائے ۔ عوامی مطالبہ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں