گوادر ، پسنی ،اور ماڑہ ،جیوانی میں کرکٹ گرائونڈز تعمیر کئے جائیں، گوادر کرکٹ ایسوسی ایشن

گوادر میں کرکٹ کا کھیل تیزی سے فروغ پا رہا ہے،پی سی بی گوادر کے نوجوان کرکٹر ز کی تربیت کیلئے کسی سابق ٹیسٹ کرکٹر کو تعینات کرے،اصغر حسین

جمعہ 1 اکتوبر 2021 23:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2021ء) گوادر سے تعلق رکھنے والے سابق کرکٹر و کوچ اور گوادر کرکٹ ایسوسی ایشن کے ممبر اُستاد اصغر حسین نے کہا ہے کہ ضلع گوادر میں کرکٹ کا کھیل بڑی تیزی سے فروغ پا رہا ہے ،گوادر ، پسنی ،اور ماڑہ اور جیوانی پر مشتمل گوادر ضلع میں 60 سے زائد کلب موجود ہیں ان میں سے گوادر کی24 اورپسنی کی10 کرکٹ کلب پاکستان کرکٹ بورڈ میں رجسٹرڈ ہیں یہ کلب آپس میں دوستانہ ،نمائشی اور مختلف ٹورنامنٹس کے میچز کھیلتے ہیں جبکہ باقاعدہ نیٹ پریکٹس بھی کرتے ہیں گوادر ضلع میں کلب کرکٹ پوری طرح سے فعال ہے اگر پی سی بی سمیت مخیر حضرات ان کلبوں اور کھلاڑیوں کی سرپرستی کرتے ہوئے انہیں فکر معاش سے آزاد کرانے میں معاونت کریں تو ضلع گوادر کے کرکٹرز بھی اپنے شاندار کھیل کی بدولت عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پاکستان کے ساحلی شہر گوادر سے تعلق رکھنے والے سابق کرکٹرو کوچ اور گوادر کرکٹ ایسوسی ایشن کے ممبر اُستاد اصغر حسین کا کہنا تھا کہ ضلع گوادر میں کرکٹ کے کھیل کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے کھلاڑی گزشتہ 6 دہائیوں سے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے کھیل میں نکھار لا رہے ہیں لیکن اگر انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے کوئی سابق ٹیسٹ کرکٹر کوچ کی صورت میں مل جائے تو ان سے نوجوان کرکٹرزکو جدید کرکٹ تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے میں مدد ملے گی جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ وہ گوادر ، پسنی ،اور ماڑہ اور جیوانی میں کرکٹ گرائونڈز تعمیر کرے تاکہ نوجوان کرکٹرز کو زیادہ سے زیادہ میچ پریکٹس مل سکے اور معاشرے میں امن، دوستی ، محبت اور بھائی چارے کو فروغ ملے۔

گوادر کرکٹ ایسوسی ایشن کے ممبر اُستاد اصغر حسین نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت ،بے راہ روی، کلاشنکوف کلچر سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ حکمران اور مخیر حضرات کھیل و کھلاڑی کی سر پرستی کریں کھیل کیونکہ کھیل و کھلاڑی کی سرپرستی سے ہی امریکا ،جاپان ، چین ، کوریا، آسٹر یلیا ، برطانیہ سمیت پورا یورپ ایک بہترین اور صحت مند معاشرے کے قیام میں کامیاب ہواہے،اسی لئے میں سمجھتا ہوں کہ کھیل کے میدان آباد کرکے ہی اسپتال ویران کئے جا سکتے اور نوجوانوں میں مقابلہ کا رجحان پیدا کر کے ہی ہم تعلیمی میدان میں کامیابیاں حاصل کر کے قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں