حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے

ہفتہ 8 دسمبر 2018 22:23

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔سندھ میں تا رکین وطن کو ڈومیسائل جا ری کیئے جا نے اور طلباء یو نین پر پا بند ی کے خلاف اور جبر ی لا پتہ کیئے گئے قومی کا رکنان کی با زیا بی سمیت سندھ کے تعلیمی اداروں میں فیسوں میں کمی کیخلاف سندھ یو نا ئٹیڈ یو تھ فر نٹ کی جانب سے حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاج جاری رہا۔

جس میں ایس یو پی کے کا رکنان اور طلبا ء نے شرکت کی ۔اس موقع پر یوتھ فر نٹ کے مرکزی صدر عرفان چانڈ یو ،نظا م چانڈیو ،شہزاد لا شاری ،سنجرجتو ئی اور محسن ملا ح سمیت دیگر نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت سندھ غریب عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں دینے کے بجائے کرپشن میں مصروف ہے، سیا ست میں طلبا ء کا کر دار اہم ہے اور طلبا ء سیا ست کی شہ رگ ہو تے ہیں اسلئے سندھ کے تعلیمی اداروں میں طلبا ء یو نین کو بحا ل کیا جا ئے ،انہو ںنے کہا کہ سندھ میں دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ڈومیسائل جا ری کر کے سندھ کے لا کھوں نو جو انو ں کے روز گا ر اور حقوق پر ڈاکھا جا رہا ہے جو کہ سندھ کے بے روز گا ر نو جو انو ں سے نا انصافی ہے،انہوںنے کہا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں من ما نی فیسیں وصول کی جا رہی ہیں جس کے سبب غریب مز دور اور کسان کی اولاد اعلیٰ تعلیم سے محر وم ہے۔

(جاری ہے)

لہذ ا تعلیمی اداروں میں فیسیں کم کی جا ئیں تا کہ غریب وار مز دور طبقہ کی اولا د بھی اعلیٰ تعلیم حا صل کر سکیں۔دادو کے رہا ئشی اور گنے کے آباد گا ر اما ن اللہ انصاری نے دادو شوگر مل انتظا میہ کی جا نب سے گنے کی مد میں بقایا جات کی رقم ادا نہ کر نے کے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہو ںنے چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ مجھے دادو شوگر ملز کی جانب بقا یا جا ت رقم فوری دلو ائی جا ئے تا کہ میں اپنا دل کا آپر یشن کر اسکو ں۔

انہوں نے بتا یا کہ دادو شوگر مل کو میں نے 2016سے 2018ء تک گنا فر وخت کیا تھا لیکن مجھے اب تک گنے کی مد میں بقایا جا ت رقم ادا نہیں کی جا رہی ہے جبکہ میں دل کا مر یض ہو ں اور دو با ر مجھے دل کا دورہ بھی پڑ چکا ہے جس کے با عث ڈاکٹر وں نے مجھے با ئے پا س آپر یشن کر انے کیلئے کہا ہے لیکن رقم نہ ہو نے کے سبب میں دل کا آپر یشن بھی نہیں کر اسکتا ہو ں ،انہو ںنے بتا یا کہ دادو شوگر مل انتظا میہ مجھے صرف دلا سے دے رہی ہے ۔

قاسم آباد کے گوٹھ محمد درس کے رہائشی محمد سلیم عرف محمد سومار نے با اثر افراد کی جانب سے گھر پر قبضہ کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی کرتے ہوئے بتایاکہ گوٹھ میں موجود با اثر قبضہ مافیا کے لوگ محمد ابراہیم ،محمد ہاشم اور دیگر نے پولیس کی مدد سے گذشتہ پانچ سالوں سے میرے مکان پر قبضہ کر رکھا ہے ،انہوں نے بتایاکہ قبضہ مافیا کے خلاف اور گھر پر قبضہ کرنے پر میں نے آئی جی سندھ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو کئی تحریری درخواستیں دی ہیں لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے اور نہ ہی میرے گھر سے قبضہ ختم کرایا جارہاہے،انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور اعلی حکام سے اپیل کی کہ میرے گھر پر قبضے کا نوٹس لیکر مجھے گھر واپس دلواکر انصاف فراہم کیا جائے ،انہوں نے کہاکہ گھر واپس نہ ملنے تک میرا احتجاج جاری رہے گا۔

لطیف آباد یونٹ نمبر9کی رہائشی مسماة زین بتول نے تحفظ فراہم کرنے کیلئے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا ،اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے صحافیوں کو بتا یاکہ چند سال قبل چند مشکوک قسم کے نوجوان مجھے تنگ کرتے تھے جس پر میں نے قانونی کاروائی کی تو یہ سلسلہ بند ہو گیا لیکن اب ایک بار پھر یہ سلسلہ شروع ہو گیا ہے ،مسماة زین بتول نے بتا یاکہ جب میں اپنے گھر سے نکلتی ہوں تو چند نوجوان میری گلی کے کے چوک پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور مجھے ایک بوتل دکھاتے ہیں جوکہ شائد تیزاب کی بوتل ہے ،انہوںنے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ مجھے جان و مال کا تحفظ فراہم کرکے مذکورہ نوجوانوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں