جمہوریہ کوریا پاکستان کو ایک لاکھ 60 ہزار ٹن تصدیق شدہ آلو کے بیج فراہم کرے گا، چیئرمین پی اے آر سی

اتوار 4 فروری 2024 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2024ء) چیئرمین پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل(پی اے آر سی)ڈاکٹر غلام محمد علی نے کہا ہے کہ جمہوریہ کوریا اپنے ٹیکنیکل کوآپریشن پروجیکٹس (ٹی سی پی) کے تحت پانچ سال کے دوران پاکستان کو ایک لاکھ 60 ہزار ٹن تصدیق شدہ آلو کے بیج فراہم کرے گا، اس اقدام کا مقصد وائرس سے پاک بیج آلو کی دستیابی کو یقینی بنانا اور زرعی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔

اتوار کو یہاں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اہداف کو پورا کرنے کے لئے چار ایروپونیکس گرین ہائوسز، 32 اسکرین ہائوسز اور ایک کولڈ اسٹور کو بجلی کی فراہمی کے 100 کلو واٹ کا شمسی نظام بھی قائم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پی اے آر سی کورین پروگرام آن انٹرنیشنل ایگریکلچر (کوپیا) کے تعاون سے بھی ایروپونک ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے جس سے پاکستان میں آلو کی پیداوار میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔

(جاری ہے)

پی اے آر سی-کوپیا آلو کے بیجوں میں خود کفالت حاصل کرنے کے لئے بھی کام کر رہے ہیں جس سے درآمد شدہ بیجوں پر انحصار کم ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کی آلو کے بیج کی ضرورت کا صرف 2 فیصد مقامی طور پر پورا کیا جا رہا ہے اور ہم اس کی بیج کی طلب کا 98 فیصد درآمد پر انحصار کرکے پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جدید سہولت کے نفاذ سے پاکستان آلو کے بیج کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔

ڈاکٹر غلام محمد علی نے کہا کہ ایروپونک ٹیکنالوجی، جو روایتی طریقوں سے صرف پانچ کے مقابلے میں فی پودے 50 سے 60 آلو کے بیج پیدا کرسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت کم معیار کے مقامی بیجوں کی وجہ سے سالانہ 15ہزار سے 20 ہزار ٹن آلو کے بیج درآمد کرتا ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے نتیجے میں کم پیداوار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک اور اسمارٹ فارمنگ کے لئے8 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے منصوبے 2025 میں شروع کیے جائیں گے جس سے مقامی زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی۔\395

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں