ماضی میں حکومتوں کی پالیسی بنانے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کاعمل ختم کرنے کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہو ئے ،پرویز حنیف

ہفتہ 5 دسمبر 2020 13:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2020ء) پرویز حنیف چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف نے کہا ہے کہ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے پالیسی بنانے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کاعمل ختم کرنے کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہو ئے ہیں۔ برآمدی شعبہ خصوصاً ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے مسائل حل کئے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان موثر روابط اور مسائل سے آگاہی کیلئے با اختیار فوکل پرسنز کی تعیناتی کریں اور ان سے ہر ماہ رپورٹ طلب کی جائے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے وزیر اعظم عمران خان، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، مشیر تجارت عبد الرزاق دائود اور گورنر اسٹیٹ بینک کے نام خطوط بھی لکھے گئے ہیں۔ پرویز حنیف نے کہا کہ اگر پالیسیوں کے نتائج حاصل کرنا ہیں تو مشاورت کے عمل کو فروغ دیاجائے، برآمدی شعبہ کے مسائل حل کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات  کے خالصتاً تکنیکی معاملہ پر توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت اوراسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو مدعو کر کے ان کے مسائل سنے جائیں اور انہیں مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں