سپیکر اورڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن، چار امیدواروں کے کاغذات درست قرار

سپیکر کیلئے تحریک انصاف کے اسد قیصر اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار خورشید شا، ڈپٹی سپیکر کے لیے تحریک انصاف کے قاسم سوری اور اپوزیشن کے اسد محمود مدمقابل ہونگے سال سے پارلیمنٹ میں سیاست کررہا ہوں ، سب کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں ،ارکان ووٹ کا فیصلہ حقائق کو مدنظر رکھ کر کریں گے، خورشید شاہ کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

منگل 14 اگست 2018 21:32

سپیکر اورڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی  کا الیکشن، چار امیدواروں کے کاغذات درست قرار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2018ء) سپیکر اورڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن کل (بدھ کو ) ہوگا اس سلسلے میں چار امیدواروں کے کاغذات درست قرار پاگئے ہیں ۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لیے مجموعی طور پر چار امیدوار میدان میں ہیں ۔تمام امیدوار وں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کر ہوگئی ہے ۔سپیکر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کے اسد قیصر اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار سید خورشید شاہ کے درمیان مقابلہ ہوگاجبکہ ڈپٹی سپیکر کے لیے تحریک انصاف کے قاسم سوری اور اپوزیشن کے اسد محمود میدان میں ہوں گے۔

سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ شماری سے ہوگا پہلے مرحلے میں سپیکر کا انتخاب ہوگا انتخاب قومی اسمبلی کے قاعدہ نو باب تین کے تحت ہوگا موجودہ سپیکر ایاز صادق نئے سپیکر کے لیے اجلاس کی صدارت کرینگے۔

(جاری ہے)

اجلاس شروع ہونے کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوجائے گا کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ہر ووٹر کو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا ۔

امیدوار اپنے دو دو پولنگ ایجنٹوں کے نام سپیکر کو دے سکیں گے۔ووٹرز لسٹ کے مطابق جب تمام ووٹرز ووٹ ڈال لینگے تو سپیکر ووٹنگ ختم ہونے کا اعلان کرینگے ۔امیدواروں اور ہولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوگی ۔سپیکر سب کے سامنے نتیجے کا اعلان کرینگے۔کامیاب سپیکر سے سبکدوش سپیکر حلف لیں گے ۔نئے سپیکر اسی طریقہ کار کے تحت ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کروائے گا۔

قبل ا زیں تحریک انصاف کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے قاسم سوری نے اپنے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ بھی پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاوس پہنچے جہاں انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اوروہ متحدہ اپوزیشن کے نامزد امیدوار ہیں اس موقع پر سیکرٹری قومی اسمبلی نے خورشید شاہ کے کاغذات نامزدگی وصول کیے اس موقع پر دونوں کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔

سیکرٹری قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ کے آنے سے پہلے ہم بلا مقابلہ انتخاب کا طریقہ دیکھ رہے تھے جس پر خورشید شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ تو میرے خلاف سازش تھی۔اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے خورشید شاہ کے تجویز کنندگان میں ان کے دیرینہ دوست سید نوید قمر، رمیش لعل، شازیہ ثوبیہ، مسرت مہیسر اور شاہدہ رحمانی شامل ہیں اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر ہمیشہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پوری پارلیمنٹ کا ہوتا ہے اور میں 30سال سے پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاست کررہا ہوں جس کی وجہ سے تمام جماعتوں کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اس لیے اس وقت پارلیمنٹ کو ایسے اسپیکر کی ضرورت ہے جو سب جماعتوں کو ایک ساتھ لے کر چلے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ارکان ووٹ کا فیصلہ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسپیکر شپ کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور متحدہ اپوزیشن کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

یاد رہے کہ کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں