کیا واقعی تمام وزراء نے بہترین کارگردگی دکھائی؟

گذشتہ روز ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کسی وزیر کو عہدے سے نہیں ہٹایا گیا، کارگردگی پر سوالات اٹھنے لگے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 11 دسمبر 2018 11:37

کیا واقعی تمام وزراء نے بہترین کارگردگی دکھائی؟
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-11 دسمبر 2018ء) :معروف صحافی معید پیرزادہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے وزراء کے ساتھ 9گھنٹے طویل اجلاس کی صدارت کی۔صرف وزیر خزانہ اور وزیر خراجہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں تھوڑی دیر کے لیے جانے کا موقع دیا گیا اور وزراء کی کارگردگی کا جائزہ لیا گیا اور کچھ ویزر جیسا کہ شیخ رشید اور فیصل واوڈا کی تعریف بھی ہوئی لیکن بہت سارے وزراء سے متعلق سوالات بھی اٹھے۔

جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ہر تین ماہ بعد وزراء کی کارگردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔توقع کی جا رہی تھی کہ کچھ وزیروں کا تختہ الٹا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اور کسی بھی وزیر کو عہدے سے نہیں ہٹایا گیا۔واضح رہے وزراء کی سوروزہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس  منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 100روز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اور وزیر اعظم عمران خان اس بات کا اعلان کر چکے تھے کہ جس وزیر نے اچھا کام نہ کیا اسے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا یا پھر اس کا محکمہ بدل دیا جائے گا تاہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جس کے بعد یہ سوالات بھی اٹھنے لگ گئے ہیں کہ کیا واقعی تمام وزیروں نے اچھا پرفارم کیا اور اگر تمام وزیروں نے اچھا کام کیا ہے تو پھر اسے عوام کے سامنے کیوں نہیں لایا جاتا۔

فی الحال وزیر اعظم کی جانب سے تمام وزراء کو انکے عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ میں ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوران اجلاس کے دوران وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے وزراء کی بریفنگ جو ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی اور اب بھی جاری ہے۔ وزیر اعظم جس محنت، صبر اور تحمل سے تمام وزراء کی کارکردگی جانچ رہے ہیں یہ انہی کا خاصہ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ سو دن میں وزارتوں میں جو کام ہوئے ہیں پچھلے دس سال میں اس کا تصور بھی نہیں ہو سکتا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں