وفاقی دارالحکومت میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کے 25فیصد کیسز سامنے آگئے

سب سے زیادہ انکار ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی میں دیکھنے میں آئے ،رپورٹ

پیر 17 دسمبر 2018 17:01

وفاقی دارالحکومت میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کے 25فیصد کیسز سامنے آگئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) وفاقی دارالحکومت میں حالیہ پولیو مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کے پچیس فیصد کیسز سامنے آئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس کی وجہ سوشل میڈیا پر پولیو ویکسین کیخلاف چلائی جانے والی مہم ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق تحصیل غازی میں تیس نومبر کو تین ماہ کی ایک لڑکی کو پولیو کے قطرے پلائے گئے وہ بیمار ہوئیں اور دو دسمبر کو ہری پور میں انتقال کرگئیں تھیں اس واقعہ کی رپورٹ میڈیا میں آئی اور یہ الزام لگایا گیا کہ وہ پولیو ویکسین سے مری ہیں اس معاملہ کی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کی موت کا پولیو ویکسین سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کہ وہ نمونیا کے باعث وفات پائی ہیں دریںاثناء پولیو مہم کے فوکل پرسن ڈاکٹر آصف رحیم نے کہا ہے کہ زیادہ تر انکار کے کیسز تعلیم یافتہ افراد سے آئے جو سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں پچھلی پولیو مہم کے دوران ہمیں شہر بھر سے 69 انکار کے کیسز ملے اور اتنے اب صرف ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی سے آئے ہیں والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا اور پولیو سٹاف سے بدتمیزی کی ہے اور بچوں کو قطرے پلانے کیلئے انہیں گھروں تک آنے سے منع کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں