الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان سے زیر التواء مقدمات اور رجسٹر کیسز اور ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کرلیں

وزارت داخلہ نے فیض آباد دھرنا سے متعلق نیکٹا سے بھی رپورٹ لی ،وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق فیض آباد دھرنے سے متعلق ٹرائل زیر التوا ہے، چیف الیکشن کمشنر

پیر 22 جولائی 2019 14:22

الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان سے زیر التواء مقدمات اور رجسٹر کیسز اور ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کرلیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2019ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک لبیک پاکستان سے زیر التواء مقدمات اور رجسٹر کیسز اور ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں تحریک لبیک پاکستان کی رجسٹریشن، فنڈنگ ذرائع اور فیض آباد دھرنا سے متعلق کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی ۔

وکیل تحریک لبیک احسن علی عارف نے کہاکہ وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی تحریک لبیک سے متعلق رپورٹس جمع کرا چکے ہیں۔وکیل تحریک لبیک نے کہاکہ وزارت داخلہ کی رپورٹ میں ہمارے خلاف کوئی بات نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ وزارت داخلہ نے فیض آباد دھرنا سے متعلق نیکٹا سے بھی رپورٹ لی ہے،وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق فیض آباد دھرنے سے متعلق ٹرائل زیر التوا ہے۔

(جاری ہے)

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ تحریک لبیک نے دیگر فنڈز میں 15 لاکھ 86 ہزار ظاہر کیے ہیں۔ وکیل تحریک لبیک نے کہاکہ تحریک لبیک مذہبی جماعت ہے لوگوں نے فنڈز جمع کرائے اور رسیدیں نہیں لی۔وکیل تحریک لبیک نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان نے کسی ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ نہیں لی۔وکیل تحریک لبیک پاکستان نے کہاکہ فنڈنگ سے متعلق بیان حلفی الیکشن کمیشن میں جمع کرایا ہوا ہے۔

دور ان سماعت الیکشن کمیشن نے سیکرٹری داخلہ سے تحریک لبیک کے خلاف رجسٹر کیسز اور ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کر لی،الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان سے بھی زیر التوا مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک کی رجسٹریشن،پارٹی فنڈنگ اور فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں