سابقہ فاٹا کے قبائلی علاقوں کا خیبرپختونخوا میں انضمام ایک مثالی اور تاریخی پیش رفت ہے،

اس وقت حکومت کی مجموعی ترقیاتی و فلاحی حکمت عملی میں ضم شدہ اضلاع کی بہتری و ترقی کو فوقیت دی جارہی ہے‘ قبائلی عوام کو فوری ریلیف دینے کے لئے متعدد اقدامات شروع ہیں جبکہ قبائلی عمائدین اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے دس سالہ ترقیاتی حکمت عملی بھی وضع کی گئی ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا خیبرپختونخوا ہائوس اسلام آباد میں جنوبی وزیرستان سے قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب

جمعہ 15 نومبر 2019 22:49

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سابقہ فاٹا کے قبائلی علاقوں کا خیبرپختونخوا میں انضمام ایک مثالی اور تاریخی پیش رفت ہے، اس وقت حکومت کی مجموعی ترقیاتی و فلاحی حکمت عملی میں ضم شدہ اضلاع کی بہتری و ترقی کو فوقیت دی جارہی ہے‘ قبائلی عوام کو فوری ریلیف دینے کے لئے متعدد اقدامات شروع ہیں جبکہ قبائلی عمائدین اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے دس سالہ ترقیاتی حکمت عملی بھی وضع کی گئی ہے، جو مختلف المدتی منصوبوں پر مشتمل ہے جن پر عملدرآمد سے قبائلی اضلاع کی شکل بدل جائیگی اور خوشحالی آئیگی‘ قبائلی عوام کی ضروریات اور خواہشات کے مطابق اقدامات یقینی بنائے جائیں گے اور مسائل حل کئے جائیں گے تاکہ باہمی اتحاد و اتفاق سے قبائلی علاقوں کی تیز تر ترقی کا ہدف پورا کیا جاسکے اور محرومیوں کا جلد ازالہ ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبرپختونخوا ہائوس اسلام آباد میں جنوبی وزیرستان سے قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ جرگے کی قیادت ہاشم خان نے کی جبکہ شرکاء میں سابقہ وزیر مملکت حاجی عبدالقیوم ، اراکین قومی اسمبلی سیف الرحمن، عالمگیر خان اور دیگر قبائلی عمائدین شامل تھے۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو جنوبی وزیرستان میں جاری ترقیاتی و فلاحی اقدامات پر پیش رفت اور علاقے کے مسائل سے آگاہ کیا۔

وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ علاقے کے تمام تر مسائل قبائلی عوام کی رضامندی اور خواہشات کے مطابق حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت عوامی حکومت ہے جس میں سب کو انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے ،کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی اور علاقے کے عوام کی خواہش کے مطابق خدمات کی فراہمی کی سہولیات دی جائیگی تاکہ مستقبل میں عوام کو کسی قسم کے مسائل کا سامنا درپیش نہ آئے۔

محمود خان نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام ایک بہت بڑا اقدام ہے جس کے ذریعے قبائلی عوام کی ستر سالہ محرومیاں دور کرنے کا موقع میسر آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس کی اہمیت کا ادراک ہونا چاہیئے کیونکہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے جو موجودہ حکومت کی قبائلی عوام کے لئے مخلصانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ قبائلی اضلاع کے لئے دس سالہ ترقیاتی حکمت عملی تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے ، جومختصر المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی منصوبوں پر مشتمل ہے۔

فوری نتائج کے حامل متعدد اقدامات سے قبائلی عوام مستفید ہورہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئندہ بھی قبائلی اضلاع میں عوام کو درپیش مسائل قبائلی عوام کی مشاورت سے ان کی خواہشات کو مدنظر رکھ کر حل کئے جائیں گے۔ ہمارا حتمی مقصد قبائلی عوام کی تیز تر ترقی اور خوشحالی ہے اور نئے اضلاع کو دیگر بندوبستی اضلاع کے برابر لا کھڑا کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس مجموعی عمل میں قبائلی عوام کا آپس میں اتحاد اور اتفاق بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان سمیت تمام قبائلی اضلاع میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ، سیاحت کی ترقی اور جنگلات کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ جنگلات قدرت کا بیش قیمت سرمایہ ہیں جن کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے جو ہم پوری کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں