رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے

رواں سال سرکاری سکیم کے تحت حج پیکیج میں ایک لاکھ 15ہزار کا اضافہ متوقع، نارتھ ریجن کا حج پیکیج 5لاکھ 50ہزار اور سائوتھ ریجن کا حج پیکیج 5 لاکھ 45 ہزار تک ہوگا، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس کو سیکرٹری مذہبی امو رکی حج پالیسی کے حوالے سے بریفنگ

جمعرات 23 جنوری 2020 15:05

رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو بتایا گیا ہے کہ رواں سال سرکاری سکیم کے تحت حج پیکیج میں ایک لاکھ 15ہزار کا اضافہ کیا جارہا ہے جس کے تحت نارتھ ریجن کا حج پیکیج 5لاکھ 50ہزار اور سائوتھ ریجن کا حج پیکیج 5 لاکھ 45 ہزار تک ہوگا۔ اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ لاجز میں کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت وزارت مذہبی امور کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری مذہبی امو رنے حج پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ حج پیکیج میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں ایک لاکھ 11ہزار کا اضافہ کیا جارہا ہے جس کے تحت نارتھ ریجن کے حج اخراجات کا پیکیج 5 لاکھ 50ہزار اور سائوتھ ریجن کا حجم پیکیج 5 لاکھ 45ہزار تک متوقع ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے حج پیکیج بڑھا ہے۔ سیکرٹری مذہمی امو رنے کہا کہ گزشتہ سال 4لاکھ 33 ہزار روپے حج اخراجات کی مد میں وصول کئے گئے جو رقم بچی وہ حاجیوں کو واپس کردی گئی، ہم نے 37 ہزار سے 60 ہزار روپے تک حاجیوں کو واپس کئے، یہ رقم 5 ارب روپے بنتی ہے، رواں سال حج اخراجات میں اضافہ کی وجہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی اور ایئر لائن کے ٹکٹوں میں اضافہ سے حج اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔

سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ حج اخرجات میں اضافہ نہ کیا جائے ہم اس کا حل دے سکتے ہیں۔ کمیٹی نے وزیر مذہمی امو رکی اجلاس میں عدم موجودگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وزیر مذہبی امور کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔ کمیٹی نے کہا کہ وزارت کو پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کی اجازت کے بغیر حج اخراجات میں اضافہ نہیں کرنا چاہئے، اگر صورتحال یہی رہی تو آئندہ کوئی غریب آدمی حج نہیں کرسکے گا۔ وزارت آئندہ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان کے تحفظات دور کرے، اگر یہ تحفظات دور نہ کئے گئے تو کمیٹی آئندہ حج پالیسی مسترد کردے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں