کورونا وائرس ہوا میں بھی موجود رہ سکتا ہے، بند جگہوں پر بھی احتیاط کرنی چاہیے،

12 ممالک کے 239 سائنس دانوں کا عالمی ادارہ صحت کو خط، احتیاطی تدابیر پرنظر ثانی کا مطالبہ

بدھ 12 اگست 2020 13:09

کورونا وائرس ہوا میں بھی موجود رہ سکتا ہے، بند جگہوں پر بھی احتیاط کرنی چاہیے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2020ء) کورونا وائرس ہوا میں بھی موجود رہ سکتا ہے اس لئے بند جگہوں پر اس سے بچنے کے لیے بھی احتیاط کرنی چاہیے۔یہ بات 12 ممالک کے 239 سائنس دانوں کی طرف سے عالمی ادارہ صحت کو خط میں کہی گئی ہے اور اس وبا کے حوالہ سے احتیاطی تدابیر پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اب تک کورونا وائرس کے بارے میں کہا جاتا رہا ہے کہ کھانسنے یا چھیکنے یا زور سے بولنے سے مریض کے منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات سے یہ وائرس دوسرے شخص تک پہنچتا ہے۔

مگر اب بارہ ملکوں کے 239 سائنس دانوں نے عالمی ادارہ صحت کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہدایات پر نظرِ ثانی کی جائے۔

(جاری ہے)

ان سائنس دانوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ہوا سے پھیلتا ہے، یعنی وائرس کے ذرات بند جگہوں میں ہوا میں موجود ہوتے ہیں اور سانس لیتے ہوئے یہ ذرات انسانی جسم کے اندر جا سکتے ہیں۔ اس حوالہ سے عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ وائرس سانس کے ذریعے ننھے ننھے قطروں کی شکل میں باہر نکلتے ہیں اور دوسرے شخص کو شکار کرتے ہیں یعنی متاثرہ شخص کے کھانسنے اور چھیکنے سے یہ قطرے ہوا میں شامل ہو جاتے ہیں جو انتہائی چھوٹے اور باریک ہوتے ہیں اس لیے جلد ہی ہوا میں مل جاتے ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ اگر یہ وائرس ہوا سے پھیلتا ہے تو پھر اس کو پھیلنے سے روکنے کی تدابیر بھی تبدیل کرنا ہوں گی اور ماسک کو گھروں کے اندر بھی لگانا ہو گا۔ اب تک گھروں کے اندر ماسک استعمال نہیں کیا جا رہا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق اسی طرح وینٹی لیٹرز نظام میں بھی تبدیلی لانا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں