خصوصی افراد کو معاشرے کا فعال شہری بنانے کے حوالے سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ، عارف علوی

ریاست مدینہ محروم اور کمزور طبقات کی فلاح و بہبود سے منسوب ہے، موجودہ حکومت اسی سمت میں گامزن ہے، احساس پروگرام کے تحت سروے سے خصوصی افراد کی تعداد اور معذوری کی نوعیت کے بارے میں مکمل تفصیلات حاصل ہوں گی جس سے ان کی فلاح و بہبود کے بارے میں بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت کا خطاب

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کو معاشرے کا فعال شہری بنانے کے حوالے سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست مدینہ محروم اور کمزور طبقات کی فلاح و بہبود سے منسوب ہے، موجودہ حکومت اسی سمت میں گامزن ہے، احساس پروگرام کے تحت سروے سے خصوصی افراد کی تعداد اور معذوری کی نوعیت کے بارے میں مکمل تفصیلات حاصل ہوں گی جس سے ان کی فلاح و بہبود کے بارے میں بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔

خصوصی افراد کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس بپی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت معاشرے کے محروم اور کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے۔ ریاست مدینہ معاشرے کے محروم طبقات کا معیار زندگی بلند کرنے سے منسوب ہے، اس حوالے سے دین اسلام کا پیغام بہت واضح ہے، حکومت پاکستان بھی اسی سمت میں گامزن ہے اور معاشرے کے کمزور طبقات کو اوپر اٹھانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد ہمارا حصہ ہیں انہیں معاشرے کا فعال اور مفید شہری بنانے کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہو گا۔ صدر مملکت نے خصوصی افراد کی فلاح کیلئے کام کرنے پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس بپی کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی ہر ممکن معاونت کار خیر کا کام ہے، حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ انہیں سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کارآمد شہری بننے کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خصوصی افراد اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی فلاح کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی تعداد اور ان کی معذوری کی نوعیت کے حوالے سے مکمل معلومات دستیاب نہیں اس سلسلے میں احساس پروگرام کے تحت سروے کیا جا رہا ہے جو جولائی میں مکمل ہو گا۔ اس سروے سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کی روشنی میں خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایسے خصوصی افراد جن کی ذہنی صلاحیت متاثر نہیں انہیں عام بچوں کے سکولوں میں تعلیم فراہم کرنے کا انتظام ہونا چاہئے، اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نجی اور سرکاری سکولوں میں مشترکہ تعلیم کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔ خصوصی افراد کی عزت نفس کا احترام کیا جائے اور ان کے حوالے سے امتیازی معاشرتی رویوں کا سدباب ضروری ہے۔

صدر عارف علوی نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران معاشرے کے کمزور اور غریب طبقات کو حکومت کی جانب سے مالی معاونت فراہم کئے جانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ سماجی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے، اس حوالے سے گورنر سٹیٹ بینک نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت خصوصی افراد کی بینکوں تک رسائی کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

ہمیں خصوصی افراد کو ہنر اور تربیت کی فراہمی کے ذریعے فعال شہری بنانا ہے۔ بہت سے شعبوں میں یہ افراد بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں اس کی مثالیں بھی موجود ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں گزشتہ روز اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اہم فیصلے کئے گئے، اسلام آباد کے شاپنگ مالز اور دیگر عمارات تک خصوصی افراد کو رسائی دینے کیلئے ریمپ تعمیر کئے جائیں گے۔

وفاقی دارالحکومت کے تمام 235 پارکس میں خصوصی افراد کیلئے علیحدہ پارکنگ مختص کی جائے گی اور انہیں پیدل چلنے والے راستے تک رسائی کی سہولت بھی دی جائے گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو خصوصی افراد کے لئے سماجی بہبود کی بجائے انسانی حقوق پر مبنی سوچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد میں خصوصی افراد کے حقوق سے متعلق ایکٹ منظور کیا ہے اور اب اس سلسلے میں عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

قبل ازیں پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس بپی نے پاکستان بیت المال کی جانب سے خصوصی افراد کی سہولت کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے شرکاء کو خصوصی افراد کی سہولت کیلئے متعارف کی جانے والی ٹیکنالوجیز کے استعمال اور ان آلات کی پاکستان میں تیاری کیلئے مقامی مینو فیکچررز کو دی جانے والی سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں