تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو 7 نکاتی خط لکھ دیا

ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے برا دور نہیں آسکتا، موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا، چیف جسٹس ماتحت عدلیہ کا نظام بھی نہیں برقرار رکھ سکے۔ ترجمان پی ٹی آئی کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 20 اپریل 2024 17:12

تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو 7 نکاتی خط لکھ دیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو 7 نکاتی خط لکھ دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اجازت سے چیف جسٹس آف پاکستان کو 7 نکاتی خط لکھا ہے، جس میں گزشتہ کچھ وقت سے جو جوڈیشری کے حالات ہیں وہ بتائے گئے ہیں کیوں کہ چیف جسٹس قانون کی دھجیاں اڑانے کے علاوہ ماتحت عدلیہ کا نظام بھی نہیں برقرار رکھ سکے، اس کے علاوہ خط میں توشہ خانہ کے ریفرنس اور دیگر کیسز کا بھی لکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس شریف برادران کے توشہ خانہ کیس کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں، حالاں کہ یہ نیب کیسز اوپن اینڈ شٹ کیس تھے، نیب پر ریٹائرڈ جنرل کو لگا دیا گیا ہے جس سے نیب کی ساکھ مزید متاثر ہوئی ہے، بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے، اس سانحہ میں پولیس کے ادارے کی کیا حالت ہوئی، یہاں قانون طاقتور کے ہاتھ میں ہے، جو طاقتور نہیں وہ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

رؤف حس نے بتایا کہ ہم نے خط میں مزید لاقانونیت اور حالات کا تذکرہ بھی کیا ہے، قابض لوگ ہر ممکن کوشش سے پی ٹی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ جو بھی کریں اس سے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے برا دور نہیں آسکتا، لیکن موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے، صنم جاوید اور عالیہ کو دوبارہ سے گرفتار کرکے سرگودھا شفٹ کر دیا گیا ہے، ہمارے تمام قیدیوں کو برے طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق پندرہ دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، ایک سال سے یہ بچیاں ریاست کے ظلم کو نشانہ بنتے آ رہی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو ریاست کے جبر سے آزاد کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں