اپریل 1930، سانحہ قصہ خوانی ہماری تاریخ کا ایک سیاہ اور خونی باب ہے، اسفندیار ولی خان

تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی، برطانیہ کو 94 برس قبل کی جانے والی غلطی تسلیم کرنی چاہئے،نصاب میں شاید ان واقعات کیلئے جگہ نہ ہو لیکن ہم ان شہدا کو ہمیشہ یاد رکھیں گے،یہی وہ قربانیاں تھیں جسکی وجہ سے استعمار ہندوستان کو چھوڑنے پر مجبور ہوا،ہمارے اکابرین کی قربانیاں اور جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، ہم ان کو کبھی نہیں بھولیں گے،مرکزی صدرعوامی نیشنل پارٹی

منگل 23 اپریل 2024 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ 23اپریل 1930، سانحہ قصہ خوانی ہماری تاریخ کا ایک سیاہ اور خونی باب ہے، 94برس قبل اسی دن برطانوی سامراج نے قصہ خوانی بازار میں خون کی ہولی کھیلی تھی،واقعے میں 400سے زائد نہتے خدائی خدمتگاروں اور عام شہریوں کو شہید جبکہ ساڑھے پانچ سو سے زائد خدائی خدمتگاروں کو زخمی کیا گیا تھا۔

سانحہ قصہ خوانی بازار(23اپریل 1930)کے شہدا کی 94ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ سانحہ قصہ خوانی کو 94برس گزر گئے، واقعے کے شہدا کو آج تک انصاف نہیں ملا،تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی، برطانیہ کو 94برس قبل کی جانے والی غلطی تسلیم کرنی چاہئے،ان کو یہ بات ماننی ہوگی کہ طاقت کا غلط استعمال کرکے سینکڑوں نہتے خدائی خدمتگاروں کو شہید کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بہت سارے شہدا کی لاشوں کو جلایا گیا اور کچھ کو دریا برد کردیا گیاتھا،پشاور شہر بالخصوص قصہ خوانی کی گلیاں آج بھی ہر شہید کی قربانی کی گواہی دے رہی ہیں،نصاب میں شاید ان واقعات کیلئے جگہ نہ ہو لیکن ہم ان شہدا کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔انہوںنے کہاکہ آج کے دن ویر چندرہ سنگھ گڑھوالی اور انکے ساتھیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،ان کی قیادت میں گڑھوالی رائفلز رجمنٹ نے نہتی عوام پر گولیاں چلانے سے انکار کیا تھا،جسکی پاداش میں ویر چندرہ سنگھ پر بغاوت کا مقدمہ چلایا گیا اور 11برس قید میں رہے۔

پیغام میں اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہم سے تقاضہ کرتا ہے کہ سانحہ قصہ خوانی سمیت تمام شہدا کے ارمانوں کو تعبیر دیں،انہیں شہدا کے مقدس خون کا اثر تھا جس نے برطانوی سامراج کے قدم اکھیڑ دیئے تھے،یہی وہ قربانیاں تھیں جسکی وجہ سے استعمار ہندوستان کو چھوڑنے پر مجبور ہوا۔انہوںنے کہاکہ ہمارے اکابرین کی قربانیاں اور جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، ہم ان کو کبھی نہیں بھولیں گے۔اپنی مٹی کی حفاظت اور حقوق کے حصول کیلئے ہر میدان میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں