پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی

رپورٹ کے مندرجات غیرمنصفانہ اور غلط معلومات پر مبنی ہیں، امریکی رپورٹ سے دہرا معیار واضح ہے، ایسی رپورٹس بناتے وقت غیرجانبداری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 25 اپریل 2024 20:53

پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 اپریل 2024ء) پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی۔میڈیا کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی رپورٹ کے مندرجات غیرمنصفانہ ، غلط معلومات پر مبنی اور زمینی حقائق سے بالکل ہٹ کرہیں، ان رپورٹس کو مرتب کرنے کے طریقہ کار میں خامیاں ہیں، امریکی رپورٹ سے دہرا معیار واضح ہے، رپورٹ میں غزہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں نظر انداز کیا جانا انتہائی تشویشناک ہے۔

پاکستان انسانی حقوق فریم ورک مضبوط بنانے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے ثابت قدم ہے، امریکی محکمہ خارجہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ پیچیدہ مسائل کا جائزہ لیتے وقت کم ازکم مستعدی سے کام لے۔

(جاری ہے)

ایسی رپورٹس کو حتمی شکل دینے کیلئے معروضیت، غیرجانبداری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے اس سے قبل واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمۂ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے سے سوال کیا گیا کہ امریکہ کی سالانہ رپورٹ میں پاکستان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حصہ نہیں تھا، کیا آپ لوگوں کو وہاں گزشتہ ایک سال سے کوئی خلاف ورزی ہوتی نظر نہیں آرہی؟۔

اس کا جواب دیتے ہوئے ویدانت پٹیل نے کہا کہ محکمۂ خارجہ کی سالانہ انسانی حقوق کی رپورٹ میں پاکستان پر بھی ایک حصہ شامل ہے، ہیومن رائٹس رپورٹ میں سال 2023ء میں رونما ہونے والی ہر انسانی حقوق کی خلاف ورزی درج نہیں ہے اور نہ ہی سالانہ رپورٹ تمام خلاف ورزیوں کی کوئی اجتماعی فہرست ہے بلکہ اس رپورٹ میں مخصوص عنوانوں کے تحت معلومات درج ہیں، بلاشبہ پاکستان سمیت دنیا کے کسی بھی ملک کی بات ہو، انسانی حقوق بدستور ایجنڈے میں شامل ہے اور یہ وہ چیز ہے جسے ہم پاکستان کے ساتھ بھی اٹھاتے رہیں گے۔

خیال رہے کہ امریکی محکمٔہ خارجہ کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں سیاسی و سماجی سطح پر عام لوگوں، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی متعدد مثالیں دی گئی ہیں، رپورٹ میں پاکستان میں 2023ء کے دوران 9 مئی کے واقعات سمیت انسانی حقوق کی پامالی کے متعدد مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں کے واقعات، حکومت یا اس کے ایجنٹوں کی طرف سے ظالمانہ، غیر انسانی، یا ذلت آمیز سلوک، من مانی حراستیں، آزادیٔ اظہار اور میڈیا کی آزادی پر سنگین پابندیاں شامل ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں