نیب ترامیم کیس، سپریم کورٹ نے عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دیدی

درخواست گزار کو سنے بغیر کیسے فیصلہ کیا جا سکتا؟ کسی فریق کا کیس میں عدالت پیش ہونے کا حق کیسے روک سکتے ہیں؟، یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 14 مئی 2024 12:09

نیب ترامیم کیس، سپریم کورٹ نے عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دیدی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2024ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت ہورہی ہے، جہاں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’نیب ترامیم سے متعلق حکومتی اپیلوں کی حمایت کر رہا ہوں‘،اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ’بتایا گیا ہے بانی پی ٹی آئی اس کیس میں ذاتی حیثیت میں ہیش ہونا چاہتے ہیں، عمران خان پیش ہونا چاہتے ہیں تو اس کے انتظامات کیے جانے چاہییں کیوں کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ کیا، درخواست گزار کو سنے بغیر کیسے فیصلہ کیا جا سکتا؟ کسی فریق کو کیس میں عدالت پیش ہونے کا حق کیسے روک سکتے ہیں؟ یہ بنیادی انسانی حقوق کی بات ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان اس کیس میں فریق بننا چاہتے ہیں تو اس کے لیے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو انتظامات کی ہدایت کی، کوئی بھی فریق وکلاء کے ذریعے نمائندگی کرسکتا ہے، یہ کسی ذاتی فرد کی نہیں بلکہ قانون کی بات ہے‘، وکیل فاروق ایچ نائیک نے مؤقف اپنایا کہ ’عدالت نے فیصلہ کرنا ہے یہ معاملہ عوامی مفاد کا ہے یا نہیں‘، اس پر عدالت نے کیس کی سماعت پانچ منٹ کیلئے ملتوی کردی اور بعد ازاں سابق وزیراعظم عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کی اجازت دیدی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ’حکمنامہ میں یہ لکھا تھا کہ عمران خان اگر نمائندگی چاہیں تو جیل سپریٹنڈنٹ کے ذریعے بتائیں، یہ نہیں کہا تھا کہ خود پیش ہوں، اس حوالے سے عمران خان کا نوٹ عدالت کے سامنے پہلے نہیں تھا کہ وہ خود پیش ہونا چاہتے ہیں، اگر پتا ہوتا تو پہلے ہی انتظامات کا کہتے، اب وفاق پرسوں عمران خان کی بذریعہ وڈیو لنک پیشی کے انتظامات کا بتائے‘، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’عمران خان کی پیشی سے متعلق پوچھ کر مطلع کر دیں گے‘۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں