وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں 50 ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبے شروع کرے گی

وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کا قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران اظہار خیال

منگل 25 جون 2019 22:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں 50 ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبے شروع کرے گی جس سے ان شعبوں کی پیداوار بڑھے گی اور کسانوں کو اس کا فائدہ ملے گا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت کے لئے آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی بجٹ ایک ارب سے 12 ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اٹھارہویں ترمیم سے قبل اس شعبہ کے لئے بجٹ 38 ارب روپے تھا لیکن اس میں 70 فیصد کٹوتی کرتے ہوئے 20 ارب روپے کردیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے زراعت کے شعبہ کو ترجیح دیا جانا قابل تحسین ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے زراعت کے شعبہ کو بڑی اہمیت دی ہے۔ یہ شعبہ ضرور فروغ پائے گا اور ملک کے کسانوں کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے ادوار میں زراعت کا شعبہ ترقی کرے گا۔

وزیراعظم اور سپیکر قومی اسمبلی کے اس حوالے سے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گندم‘ گنا‘ کپاس اور چاول کی فصلوں کو بہتر بنانے پر توجہ دے گی۔ اس سلسلے میں کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ آبپاشی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا گوشت کی برآمدات میں حصہ بہت کم ہے۔ عالمی ادارہ برائے تجارت نے پاکستان کو مویشیوں میں منہ کھر کی بیماری پر توجہ دینے پر زور دیا ہے تاکہ گوشت کی برآمد بڑھائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے لائیو سٹاک اور زراعت کے شعبوں میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر بڑھانے کے لئے چین کے ساتھ معاہدے کئے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان میں دودھ کی پیداوار بڑھائی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی جب ملک پر 30 ہزار ارب روپے کے قرضے تھے۔ ایسے میں ایک اچھا بجٹ پیش کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں